نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں بلایا گیا 5 دنوں کا خصوصی اجلاس
اپوزیشن کے کافی ہنگامے اور سوالات کے بعد پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا ایجنڈامرکز نے واضح کردیا ہے۔ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں آئین ساز اسمبلی سے آزادی کے 75 سال کی کامیابیوں پر بحث کی جائے گی۔ ایجنڈے میں چار بلوں کا بھی ذکر ہے۔ یہ 4 بل ایڈووکیٹ بل، پریس اینڈ رجسٹریشن آف پیریڈیکل بل 2023، پوسٹ آفس بل اور چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنر بل ہیں۔ ان 4 بلوں میں وہ متنازع بل بھی شامل ہے جس کے تحت چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
Tentative list of Bills to be taken up by the Parliament in its Special Session next week.
Advocates (Amendment) Bill 2023.
Press & Registration of Periodicals Bills 2023.
Post Office Bill 2023
Chief Election Commissioner & other Election Commissioners (Appointment Conditions… pic.twitter.com/sc9lz0lOtG
— Live Law (@LiveLawIndia) September 13, 2023
اس الیکشن کمیشن بل کے مطابق وزیراعظم کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی کا قیام عمل میں آئے گا۔ یہ تینوں ممبران وزیر اعظم، مرکزی وزیر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں چیف جسٹس (سی جے آئی) کو بھی شامل کیا گیا تھا، لیکن اپوزیشن نئے بل میں سی جے آئی کو شامل نہ کرنے پر حملہ آور ہے۔
آل پارٹی میٹنگ
حکومت نے کہا تھا کہ 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس سے قبل 17 ستمبر کو ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی گئی ہے۔ خصوصی اجلاس کے دوران دونوں ایوانوں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) میں کوئی سوالیہ وقفہ اور غیر سرکاری کام نہیں ہوگا۔
اپوزیشن کا سوال
اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) نے اس اجلاس کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ 18 ستمبر سے بلائے جانے والے پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس میں ملک سے متعلق اہم مسائل پر مثبت تعاون فراہم کرنا چاہتا ہے، لیکن یہ بتانے کی ضرورت ہے اجلاس کا مخصوص ایجنڈا کیا ہے؟ کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی نے حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر ان سے درخواست کی تھی کہ وہ 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران ملک کی اقتصادی صورتحال، ذات پات کی مردم شماری، چین کے ساتھ سرحد پر تعطل اور اڈانی گروپ پر بات کریں۔ نئے انکشافات کے پس منظر میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کے مطالبے سمیت نئے امور پر مناسب قواعد کے تحت بحث کی جانی چاہیے۔
پردے کے پیچھے کچھ اور ہے:جئے رام رمیش
کانگریس کے میڈیا انچارج اور رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے اس ایجنڈہ کے منظرعام پر آنے کے بعد ایکس پر لکھا کہ ”آخر کار، سونیا گاندھی کے خط کے ذریعے بنائے گئے دباو کا اثرسامنے آگیا۔ایجنڈا جیسا کہ اس وقت شائع ہوا ہے، کسی بھی چیز کے بارے میں بہت زیادہ پریشان کن نہیں ہے۔ یہ سب کچھ نومبر میں سرمائی اجلاس تک انتظار کر سکتا تھا۔اس وقت بھی اجلاس میں پیش کیا جاسکتا تھا۔اتنی جلدبازی کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ مجھے یقین ہے کہ قانون سازی کے گرینیڈ کو ہمیشہ کی طرح آخری لمحات میں پھینکنے کے لیے اپنی آستینیوں میں چھپا رکھا ہے۔ پردے کے پیچھے کچھ اور ہے۔البتہ اس سے قطع نظر،انڈیا اتحاد الیکشن کمشنر بل کی ثابت قدمی سے مخالفت کرے گا۔
Finally, after pressure from Smt. Sonia Gandhi’s letter to the Prime Minister, the Modi Govt has condescended to announce the agenda for the special 5-day session of Parliament beginning September 18th.
The agenda as published at the moment, is much ado about nothing — all this… pic.twitter.com/1y1U6bqkBH
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) September 13, 2023
کتنی نشستیں ہوں گی؟
پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس پیر (18 ستمبر) سے شروع ہو رہا ہے جو جمعہ (22 ستمبر) تک جاری رہے گا۔ مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے حال ہی میں بتایا تھا کہ خصوصی اجلاس کے دوران پانچ میٹنگیں ہوں گی۔
بھارت ایکسپریس۔