کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے
منگل (25 جولائی) کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا چوتھا دن ہے۔ دونوں ایوانوں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) میں ہنگامہ جاری ہے۔ منی پور تشدد پر بحث کو لے کر اپوزیشن پارٹیاں مرکزی حکومت کے خلاف ہنگامہ کر رہی ہیں۔اسی دوران اس کشیدہ ماحول میں آج راجیہ سبھا میں اس وقت زوردار قہقہہ گونج اٹھا جب کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے درمیان بات چیت چل رہی تھی۔ گرما گرم تبادلے سے شروع ہونے والی گفتگو جلد ہی طنز و مزاح میں بدل گئی۔
دراصل یہ ساری گفتگو ملکارجن کھرگے کی شکایت سے شروع ہوئی تھی۔ انہوں نے جگدیپ دھنکھڑ سے شکایت کی اور کہا کہ انہوں نے 267 پر جو نوٹس دیا ہے اس کی مجموعی تعداد 50 ہے اور ان کا تیسرا نمبر ہے۔ اس پر دھنکھر نے جواب دیا، “وہ وقت سے ہوتا ہے جناب، ورنہ آپ تو میرے دل میں ایک نمبرپر ہیں۔”
دل کی بات پر ہنگامہ
اس پر کھرگے نے طنزیہ انداز میں کہاکہ ’’میں جانتا ہوں کہ آپ کا دل بڑا ہے، لیکن صرف اس فریق (بی جے پی) کے لیے، اس طرف (اپوزیشن) کے لیے نہیں۔ اس پر دھنکھر نے کہا، ’’ویسے آپ ٹھیک ہو، اگر دل بائیں طرف ہوتا‘‘۔ کھرگے نے جواب دیا، “اسی لیے آپ اسی سمت منہ کر کے چلتے ہیں، ہمیں نظر نہیں آتے۔”
#WATCH via ANI Multimedia | Heated debate turns into ‘Dil Ki Baat’; Chairman Dhankhar, Kharge share light moment in Rajya Sabhahttps://t.co/zx5PGAKX3z
— ANI (@ANI) July 25, 2023
منی پور تشدد پر اپوزیشن کا حملہ
اس پر دھنکھر نے کھرگے سے کہا “میں کبھی بھی اسکور حاصل نہیں کر سکتا کیونکہ آپ کے پاس وسیع تجربہ ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ پارلیمنٹ میں کوئی آپ کے ساتھ گڑبڑ کر سکتا ہے۔” اس کے بعد کھرگے نے اپنی بات رکھی اور کہا “مجھے صرف اتنا کہنا ہے کہ جب لگاتار چار دنوں سے 267 پر نوٹس دیا جا رہا ہے۔ منی پور میں حالات خراب ہیں، ریاست جل رہی ہے۔ صرف اپوزیشن منی پور کی بات کر رہی ہے۔ وزیر اعظم مشرقی ہندوستان کی بات کیوں نہیں کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔