Bharat Express

قومی

عبوری بجٹ پر پی ایم مودی نے مزید کہا کہ "انکم ٹیکس معافی اسکیم متوسط طبقے کے ایک کروڑ لوگوں کو راحت فراہم کرے گی۔ اس بجٹ میں کسانوں کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔"

انشومان سنگھ راٹھورکے ذریعہ داخل کی گئی عرضی میں یوپی بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ، 2004 اوربچوں کو مفت اورلازمی تعلیم کا حق (ترمیم) ایکٹ، 2012 کے التزامات کوبھی چیلنج دیا گیا ہے۔ عدالت 29 جنوری، 2024 سے اس معاملے کی ہرروزسماعت کررہی ہے۔

پچھلے سال کے بجٹ میں مودی حکومت نے سب سے زیادہ توجہ ریلوے پر مرکوز کی تھی۔ سال 2023 کے کل 45 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ میں ریلوے کا حصہ 2.4 لاکھ کروڑ روپے تھا۔

یعنی 2017 سے پہلے ریلوے بجٹ اور عام بجٹ الگ الگ پیش کیا جاتا تھا۔ مودی حکومت نے 2017 میں ریلوے بجٹ کو عام بجٹ کے ساتھ ملا دیا۔ اس کے بعد عام بجٹ اور ریلوے بجٹ ایک ساتھ پیش کیا جانے لگا۔

وارانسی کورٹ کے جج اجے کرشن وشویش نے بدھ کے روز یعنی 31 جنوری کو گیان واپی مسجد احاطے میں موجود تہہ خانہ میں ہندوؤں کو پوجا کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔

حکومت اس بجٹ میں مہنگائی الاؤنس میں 4 فیصد اضافے کا اعلان بھی کر سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ساتویں پے کمیشن کے تحت مہنگائی الاؤنس 50 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے جنوری 2024 میں 1 لاکھ 72 ہزار 129 کروڑ روپے جمع کیے ہیں۔ اس سے پہلے جنوری 2023 میں یہ تعداد 1 لاکھ 55 ہزار 922 کروڑ روپے تھی۔

عبوری بجٹ میں 1 گھنٹے سے بھی وقت باقی ہے۔ یہاں جانیں کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن ہندوستانیوں کی معاشی امیدوں اور امنگوں کے لیے کیا بجٹ پیش کریں گی۔

حکومت ملازمت کرنے والوں کو بھی ٹیکس چھوٹ دے سکتی ہے۔ گزشتہ بجٹ میں وزیر خزانہ پیوش گوئل نے 5 لاکھ روپے کی آمدنی والوں کے لیے ٹیکس سے مکمل چھوٹ کا اعلان کیا تھا۔

مودی حکومت کے پہلے دور میں ارون جیٹلی نے وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالا اور 2014 سے 2019 تک بجٹ پیش کیا لیکن ان کی خرابی صحت کے باعث بعد میں یہ عہدہ پیوش گوئل کو دے دیا گیا۔ ایسے میں انہوں نے یکم فروری 2019 کو مودی حکومت کا پہلا عبوری بجٹ پیش کیا۔