Bharat Express

قومی

ممبئی سے ایک حیران کردینے والا حادثہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک ماڈل پریا سنگھ نے اپنے عاشق پر ایس یو سے کچلنے کا الزام لگایا ہے۔ ماڈل نے انسٹا گرام پراپنی آپ بیتی شیئر کی ہے۔

دہلی پولیس نے عدالت میں 15 دن کا ریمانڈ مانگا تھا، لیکن عدالت سے 7 دن کا ریمانڈ ملا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ڈاکٹر ہردیپ پوری نے ملزم سے پوچھا، کیا آپ کے پاس کوئی وکیل ہے؟ جھا نے نفی میں جواب دیا۔

بھارتی فوج نے نیازی کو ہتھیار ڈالنے کے لیے صرف آدھا گھنٹہ دیا تھا اور اس وقت ان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا۔ اس جنگ کی داستانیں ہندوستان اور اس کی فوج کی بہادری کو بیان کرتی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں ملک بھر میں کم سے کم درجہ حرارت میں کوئی خاص تبدیلی متوقع نہیں۔ اس دوران کم سے کم درجہ حرارت 6 یا 7 ڈگری کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔

شہیدفوجی اکھلیش کمار رائے کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ ریاستی حکومت غم کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ ہے۔ ریاستی حکومت شہید ہونے والے فوجی کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔آپ کو بتا دیں کہ جمعرات کو چھتیس گڑھ کے کانکیر ضلع میں نکسلیوں نے ایک بار پھر جان لیوا حملہ کیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات شروع کرنے میں چھ ماہ اور ایک ہزار ای میلز لگ گئے اور مجوزہ تحقیقات بھی محض ایک ڈھونگ ہے۔ شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا ’’تفتیش میں گواہ ڈسٹرکٹ جج کے فوری طور پر ماتحت ہیں۔ کمیٹی کیسے توقع کرتی ہے کہ گواہ اپنے باس کے خلاف گواہی دیں گے؟ یہ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دھیرج پرساد ساہو کا آئی ٹی کے چھاپوں اور ان سے منسلک احاطے سے سینکڑوں کروڑ روپے کی نقدی برآمدگی پر پہلے رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔

بی جے پی لیڈر اور مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین حاجی عرفات شیخ نے کہا کہ ایودھیا میں نئی ​​مسجد (جو ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد ہوگی) میں قرآن کریم کا دنیا کا سب سے بڑا نسخہ بھی ہوگا۔ یہ 21 فٹ اونچا اور 36 فٹ چوڑا ہوگا۔

کرناٹک میں ٹیپو سلطان سے متعلق تنازعہ کوئی نیا نہیں ہے۔ یہ 10 نومبر 2016 کو شروع ہوا، جب سدارامیا کی قیادت میں اس وقت کی کانگریس حکومت نے ان کی سالگرہ کا جشن منانا شروع کیا۔تب سے، کرناٹک اور پڑوسی مہاراشٹر دونوں میں بی جے پی اور دائیں بازو کی تنظیموں نے ووٹروں کو پولرائز کرنے کے لیے ٹیپو سلطان کو بار بار یاد کیا ہے۔

  جھارکھنڈ کے پہلے امیرِ شریعت مفتی نذر توحید نے کہا ہے کہ میں امارت شرعیہ  سے تین دہائیوں سے وابستہ ہوں، اس کی شوریٰ عاملہ کا رکن رہا ہوں، جھارکھنڈ کی جانب امارت شرعیہ کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی گئی۔