Bharat Express

Jharkhand Political Crisis: جھارکھنڈ میں سیاسی ہنگامہ آرائی کے دوران چمپئی سورین کی گورنر سے ملاقات، حیدرآباد کے لئے روانہ ہوئے الائنس کے اراکین اسمبلی

جھارکھنڈ میں سیاسی بحران جاری ہے۔ ہیمنت سورین کے استعفیٰ کے بعد ابھی تک ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل نہیں ہوسکتی ہے۔ چمپئی سورین نئی حکومت کی تشکیل کے لئے گورنر سے دو بار ملاقات کرچکے ہیں، لیکن گورنر نے ابھی چمپئی کو نئی حکومت بنانے کے لئے وقت نہیں دیا ہے۔

جھارکھنڈ میں سیاسی رسہ کشی کے درمیان عظیم اتحاد کے اراکین اسمبلی حیدرآباد کے لئے روانہ کردیئے گئے ہیں۔ رانچی کے برسا منڈا ایئرپورٹ پر دو چارٹرڈ فلائٹ کھڑی ہیں۔ اسی خصوصی طیارے سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) اور کانگریس کے رکن اسمبلی حیدرآباد جائیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چمپئی سورین اور کانگریس قانون کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈرعالمگیررانچی میں ہی رہیں گے۔ یہ دونوں حیدرآباد نہیں جائیں گے۔

اراکین اسمبلی سے بھری بس رانچی کے برسا منڈا ایئر پورٹ پہنچی۔ پہلے اراکین اسمبلی سے بھری بس سرکٹ ہاؤس سے نکل کرایئرپورٹ کے لئے روانہ ہوئی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ 12 سیٹراورایک سیٹر33+ بس ہے۔ انہیں دو بسوں میں عظیم اتحاد کے سبھی سوارہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ حیدرآباد ایئرپورٹ پر بھی بسیں  لگی ہوئی ہیں۔ اراکین اسمبلی کے ایئر پورٹ پہنچتے ہی کسی ہوٹل میں شفٹ کیا جائے گا۔

کل 43 اراکین اسمبلی جا رہے ہیں حیدرآباد: کانگریس

سرکٹ ہاؤس سے ایئر پورٹ نکلتے وقت جھارکھنڈ کانگریس کے صدر راجیش کمار نے کہا کہ ہم ایئر پورٹ جا رہے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ وہ کس طرح کے لوگ ہیں، وہ کبھی بھی کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ کل 43 اراکین اسمبلی جا رہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ سبھی اراکین اسمبلی حیدرآباد کے بیگم پیٹ جائیں گے۔

کیا ہے سیاسی اعدادوشمار؟

واضح رہے کہ جھارکھنڈ اسمبلی میں اراکین کی کل تعداد 81 ہے۔ اس میں اکثریت کا اعدادوشماریہ ہے کہ جس بھی پارٹی کو 41 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہوگی، اس کی حکومت ہوگی۔ چمپئی سورین بدھ کو 43 اراکین اسمبلی کے ساتھ راج بھون گئے تھے، جبکہ ان کے پاس 47 اراکین اسمبلی کی حمایت ہے۔ ان 47 اراکین اسمبلی میں جے ایم ایم کے 29، کانگریس کے 17، آرجے ڈی کے 1 اور سی پی آئی (ایم ایل) کا ایک رکن اسمبلی شامل ہے۔ وہیں دوسری طرف این ڈی اے ہے۔ فی الحال اسے 32 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ ان میں بی جے پی کے 26، اے جے ایس یو کے تین، این سی پی (اجیت پوار) کے ایک اور دوآزاد اراکین اسمبلی شامل ہیں۔ ایسے میں اگربہار کی طرح ہی اگر جھارکھنڈ میں کھیلا ہوتا ہے تو این ڈی اے کو حکومت بنانے کے لئے 9 اراکین اسمبلی کی حمایت چاہئے۔

بھارت ایکسپریس۔

    Tags:

Also Read