Bharat Express

قومی

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے منی پور کے تھوبل سے 'بھارت جوڈو نیائے یاترا' کو ہری جھنڈی دکھائی۔ یہ یاترا 67 دنوں میں 6,700 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرے گی اور 110 اضلاع سے گزرے گی۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا کے رکن نے کہا، "یہ فیصلہ لینے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ میں خود اس غیر منصفانہ نظام کا شکار ہوں۔ پارلیمنٹ کے اندر مجھ پر ہونے والے حملے کو سب نے دیکھا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ ملند دیورا شیوسینا میں شامل ہونے والے ہیں۔ قابل ذکربات یہ ہے کہ ایکناتھ شندے نے یہ بھی کہا کہ اگر یہ سچ ہے تو یہ بڑی خوشی کی بات ہے اور شیوسینا ملند دیورا کو خوش  آمدیدکہتی  ہے۔

آسام میں کانگریس پارٹی کو مسلسل جھٹکا مل رہاہے۔ کانگریس کے کئی بڑے لیڈر پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں آسام کانگریس کے دو سرکردہ رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے امت مسلمہ سے کہا کہ پران پرتشٹھا کے موقع پر اپنے گھروں میں چراغ جلانا اور ایسے پروگراموں میں شرکت کرنا غیر شرعی عمل ہے۔

ملک اور دنیا بھر کے لوگ اس تاریخی دن کا بےصبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ لیکن یہ دن پی ایم مودی کے لیے بھی خاص ہے۔ پی ایم مودی نے برسوں پہلے ایودھیا میں بھگوان شری رام کے عظیم اور شاندار مندر کا خواب دیکھا تھا۔

کانگریس کے سابق رہنما نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا "55 سال پرانا رشتہ ختم ہو رہا ہے۔ میں تمام رہنماؤں، ساتھیوں اور کارکنوں کا گزشتہ برسوں میں ان کی بے لوث حمایت کے لیے شکر گزار ہوں۔"

’بمبے سیپرس سولجراتھن ‘ کے دوران، بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین، ایم ڈی اور ایڈیٹر ان چیف، اپیندر رائے نے ان فوجیوں سے بھی ملاقات کی جنہوں نے جنگ کے دوران اپنے بازو، ٹانگیں یا جسم کے دیگر اعضاء کھو دیے۔

نتیش کمار کے کوآرڈینیٹر بننے سے انکار پر آر سی پی سنگھ نے مزید کہا کہ کوآرڈینیٹر کا کام تمام پارٹیوں میں ہم آہنگی قائم کرنا ہے۔ اس لیے نتیش کمار لوگوں میں ہم آہنگی قائم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

دہلی میں سردی کی لہر اور گھنی دھند جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی سے متصل غازی آباد میں بھی گھنی دھند ہے جس کی وجہ سے حد نگاہ کافی کم ہو گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں حادثے کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔