Bharat Express

قومی

آج لاکھوں مسلمان اس معاملے کو لے کر پریشان ہیں، وہ ہمیں کیوں پریشان کر رہے ہیں؟ ہم ہندوستانی شہری بھی ہیں اور بہت مضبوط ہیں، اگر وہ نہیں مانتے تو یہ بعد میں طے ہوگا کہ ہمیں کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے۔ہم امن سے رہنا چاہتے ہیں۔ ہم نے کسی کو اچھا یا برا نہیں کہا۔ یہ ہمارے مذہب کا پیغام ہے۔

نیکسَس سے فیض یافتہ دِرِسٹی میدھی کی اسٹارٹ اپ کمپنی اپنے آن لائن پلیٹ فارم ’ کوئک گھی‘ کے توسط سے مزدوروں کو متعلقہ ہنرمندیوں ، نیز بازار تک رسائی کے ذریعہ بااختیار بنانے کا کام کررہی ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعرات (8 فروری) کو اس کیس کو فوجداری بنچ کو منتقل کرنے کا حکم دیا جس میں ایمیکس کیوری نے دعویٰ کیا تھا کہ مغربی بنگال کے اصلاح گھروں میں قید کچھ خواتین قیدی حاملہ ہو رہی ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا، ''گزشتہ 10 سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری حکومت کی پالیسیاں درست ہیں اور ہماری سمت درست ہے۔ اس سمت میں آگے بڑھ کر ہم ملک کی غربت کو کم کریں گے اور ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنائیں گے۔

پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پر کہا، "یہ ہماری حکومت کی خوش قسمتی ہے کہ ملک کے سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن سے نوازا جا رہا ہے۔ یہ اعزاز ملک کے لیے ان کی بے مثال خدمات کے لیے وقف ہے۔ ,

پچھلی کانگریس حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کا شمار کیا۔ دہلی میں گلوبل بزنس سمٹ 2024 سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس پر سخت لعنت بھیجی۔

تاج نگری آگرہ میں ایک بی ڈی او پر ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) پر حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ جائزہ میٹنگ کے دوران پیش آیا، جہاں ڈی ایم کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ اس واقعہ کے سلسلے میں آگرہ کے رکاب گنج تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

امیر جماعت نے مزید کہا کہ ’’ ہمیں اپنی طاقت سے آگاہ رہنا چاہئے، اس کی جڑیں ہمارے مذہب ، اس کی عظیم تعلیمات اور اصولوں میں پیوست ہیں۔ کسی بھی طرح کے جبر و استحصال کے خلاف ایک محافظ کے طور پر کام کرنا ہماری روایت رہی ہے۔

بہت سی نجی کمپنیوں نے ہندوستان کو ایرو اسٹرکچرز، اس سے متعلق اجزاء، ذیلی اسمبلیوں اور پیچیدہ نظام اسمبلیوں کے لیے ایک ترجیحی منزل کے طور پر ترقی دینے میں تیزی سے پیش رفت کی ہے۔

سیوان کے سابق ایم پی محمد شہاب الدین کی اہلیہ حنا شہاب نے حسین گنج میں ایک پروگرام کے دوران یہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ سبز، پیلا، سرخ، بھگوا میرے لیے اجنبی رنگ نہیں ہیں۔ یہ سب ہمارے اپنے رنگ ہیں۔