Bharat Express

قومی

جمعرات اور جمعہ کو بھی منی پور کے معاملے پر ہنگامہ آرائی سے پارلیمنٹ کی کارروائی متاثر ہوئی۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ منی پور کی صورتحال پر قاعدہ 267 کے تحت لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بحث کی جائے۔ تاہم حکومت رول 176 کے تحت بحث کرنا چاہتی ہے۔

اپوزیشن پارٹیاں بھی اس معاملے کو لے کر مرکزی حکومت پر لگاتار حملہ کر رہی ہیں اور منی پور کے سی ایم این بیرن سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

ہوا بازی کا شعبہ بین الاقوامی سطح پر سب سے زیادہ متحرک، عوامی طور پر نظر آنے والا اور انتہائی حساس شعبہ ہے۔ ہوا بازی کے شعبے کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد سے  سی آئی ایس ایف نے ایک موثر حفاظتی نظام قائم کیا ہے۔

این آئی اے نے ریاض احمد کے بارے میں معلومات دینے والے کو تین لاکھ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایجنسی نے چھاپے کے دوران ایک موبائل فون قبضے میں لے لیا ہے جس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ابتدائی طور پر یہ کیس اے ٹی ایس لکھنؤ نے 12 ستمبر 2018 کو درج کیا تھا۔

سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش نے منی پور کے واقعہ کے لئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ منی پور کا واقعہ نفرت پھیلانے کی سیاست اور بات کرکے حکمرانی کی پالیسی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی ووٹ کی سیاست کی وجہ سے ایسا واقعہ منی پور میں پیش آیا جہاں خواتین کے استھ اس طرح کا برتاؤ کیا گیا۔

کیرالہ کے وزیر اعلی پی وجین نے ترواننت پورم میں کہا کہ فسادات کی آڑ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عیسائیوں پر حملہ ہے۔ عیسائی قبائلی گروہوں کے گرجا گھروں پر منظم طریقے سے حملے کیے گئے اور انہیں تباہ کیا گیا۔ سنگھ پریوار نے سیاسی فائدے کے لیے منی پور کو فسادات کے علاقے میں تبدیل کر دیا ہے

منی پورواقعہ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ قابل مذمت ہے، ایے ناساز گار حالات ہونے کے باوجود وزیر داخلہ امت شاہ تین سے چار دنوں تک وہاں رہے، تاہم واقعہ میں لاپرواہی برتی گئی، یہ واقعہ افسوس ناک ہے

مئی میں کابینہ کی تشکیل کے دوران، یہ خبریں آئی تھیں کہ ہری پرساد وزارتی عہدوں کی دوڑ میں اس وقت ہار گئے جب چیف منسٹر نے ان کی شمولیت کی سخت مخالفت کی۔

پارس نے ان خبروں کو بھی مسترد کر دیا کہ چراغ کے ساتھ جاری تعطل کو ختم کرنے کے لیے راجیہ سبھا کے راستے پارلیمنٹ جا سکتے ہیں یا پھر گورنر بن سکتے ہیں۔

پہلوان بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ کو انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی ایڈ ہاک کمیٹی نے ایشیائی کھیلوں کے لئے راست طور پر داخلہ دے دیا تھا۔ دونوں پہلوان جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ میں شامل رہے تھے۔