Bharat Express

Sania Mirza and Angelina Jolie on Palestinians: ‘اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کس طرف ہیں لیکن کھانا، پانی اور بجلی بند کر دینا…’، ثانیہ مرزا اور انجلینا جولی نے فلسطینیوں کے لیے اٹھائی آواز

انجلینا جولی نے بھی اسرائیل-فلسطین کے درمیان جاری جنگ پر غیر جانبدارانہ بیان دیا ہے۔انجلینا جولی نے زور دیا کہ ‘غزہ میں 20 لاکھ سے زیادہ لوگ آباد ہیں، جن میں سے نصف بچے ہیں، جو دو دہائیوں سے محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔

'اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کس طرف ہیں لیکن کھانا، پانی اور بجلی بند کر دینا...'، ثانیہ مرزا اور انجلینا جولی نے غزہ کے متاثرین کے لیے اٹھائی آواز

Sania Mirza and Angelina Jolie on Palestinians: بھارت کی جانب سے برسوں تک ٹینس کھیلنے والی سپر اسٹار ثانیہ مرزا نے فلسطین اور غزہ کے مصیبت زدہ لوگوں کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے اپنے انسٹاگرام کے ذریعے ان کے لیے کچھ اسٹوری شیئر کی ہیں۔ اپنی اسٹوری کے ذریعے ثانیہ نے غزہ میں زخمیوں اور مصیبت زدہ لوگوں کے لیے خوراک اور بجلی پر پابندی پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کس کے ساتھ ہیں لیکن کم از کم انسانیت ہونی چاہیے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ثانیہ مرزا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے کیا پیغام دیا ہے۔

ثانیہ نے اپنی اسٹوری میں کیا کہا؟

انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ بمباری ہوتی ہے اور ان کا ایمان پہاڑوں جیسا مضبوط ہوتا ہے جب ہم اپنے گھروں میں سوتے ہیں تو ہمارا ایمان متزلزل ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ ثانیہ نے اپنی اگلی کہانی میں لکھا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کس طرف ہیں، آپ کے سیاسی خیالات کیا ہیں۔ خبروں میں آپ کیا سن رہے ہیں، لیکن کیا ہم کم از کم 20 لاکھ سے زیادہ کی معصوم آبادی والے شہر کے لیے خوراک، پانی اور بجلی منقطع کرنے کے معاملے پر متفق ہو سکتے ہیں؟ یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس بم دھماکوں کے دوران کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ہے، اور ان کی آدھی آبادی بچوں پر مشتمل ہے، کیا یہ انسانی بحران کے بارے میں بات کرنے کے قابل نہیں ہے؟”

یہ بھی پڑھیں- Sikh Hate Crime in America: پگڑی دہشت گردی کی علامت نہیں’، نیویارک کے میئر نے ایسا کیوں کہا؟

انجلینا جولی نے بھی کی فلسطینیوں کی حمایت

انجلینا جولی نے بھی اسرائیل-فلسطین کے درمیان جاری جنگ پر غیر جانبدارانہ بیان دیا ہے۔انجلینا جولی نے زور دیا کہ ‘غزہ میں 20 لاکھ سے زیادہ لوگ آباد ہیں، جن میں سے نصف بچے ہیں، جو دو دہائیوں سے محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ، اسرائیل میں جو کچھ ہوا وہ غزہ کی شہری آبادی پر بمباری کا جواز نہیں ہو سکتا۔ خوراک یا پانی تک رسائی نہیں، انخلا کا کوئی امکان نہیں اور پناہ حاصل کرنے کے لیے سرحد عبور کرنے کا بنیادی انسانی حق بھی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، چند ٹرک غزہ کی امدادی خوراک 20 لاکھ لوگوں کی ضروریات پوری نہیں کر سکتیں، ہم سیز فائر کا مطالبہ کرتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read