Bharat Express

Opposition’s reaction to the budget: عام بجٹ کو اپوزیشن نے بتایا بہار اور سیاسی مفاد کیلئے خاص بجٹ،کسان اورغریب مخالف بجٹ دیا قرار

بجٹ 2025 پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہاکہ ملک کے خزانے کا ایک بڑا حصہ چند امیر ارب پتیوں کے قرضے معاف کرنے پر خرچ ہوتا ہے۔

مودی حکومت کی تیسری میعاد کے پہلے مکمل بجٹ پر مختلف لیڈروں کے ردعمل آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جہاں بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے لیڈر بجٹ کی تعریف کر رہے ہیں اور اسے عوامی فلاح و بہبود سے تعبیر کر رہے ہیں وہیں اپوزیشن لیڈر اس پر تنقید کر رہے ہیں۔

بہار کو اعلانات کا خزانہ ملا ہے: کانگریس

 کانگریس پارٹی کے میڈیا انچارج جئے رام رمیش نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بہار کو بجٹ میں اعلانات کا خزانہ مل گیا ہے۔ یہ فطری ہے کیونکہ وہاں سال کے آخر میں انتخابات ہونے ہیں۔ لیکن این ڈی اے کے دوسرے ستون یعنی آندھرا پردیش کو اتنی بے رحمی سے کیوں نظر انداز کیا گیا؟ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کے بیٹے کارتی چدمبرم نے کہاکہ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا پچھلے بجٹ میں کیے گئے وعدے پورے ہوئے؟ واضح تصویر حاصل کرنے کے لیے بجٹ کو پڑھنے کی ضرورت ہے۔ بہار کے حوالے سے جو اعلانات ہوئے وہ فطری تھے۔ یہ سیاست ہے۔

یہ بجٹ سیاسی فائدے کے لیے ہے نہ کہ عوامی مفاد کے لیے: بی ایس پی

بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی نے بجٹ 2025 پر کہا، ‘ملک میں مہنگائی، غربت، بے روزگاری کے زبردست دھچکے کے ساتھ ساتھ سڑک، پانی جیسی ضروری بنیادی سہولیات کی کمی کی وجہ سے تقریباً 140 کروڑ کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ تعلیم، امن وغیرہ آبادی والے ہندوستان میں لوگوں کی زندگی بہت پریشان ہے، جسے مرکزی بجٹ کے ذریعے بھی حل کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن کانگریس کی طرح موجودہ بی جے پی حکومت کا بجٹ سیاسی مفاد پر زیادہ اور عوام اور قومی مفاد پر کم نظر آتا ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر اس حکومت میں بھی لوگوں کی زندگیاں مسلسل پریشان، دکھی اور ناخوش کیوں ہیں؟

مہا کمبھ میں اموات کے اعداد و شمار اہم ہیں، بجٹ نہیں: ایس پی

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ فی الحال ہمارے لئے بجٹ نہیں… لیکن مہا کمبھ میں مرنے والوں کے اعداد و شمار زیادہ اہم ہیں۔ ہم ان  کے اعداد و شمار پر کیوں یقین کریں، جب لوگ مرنے والوں کے اعداد و شمار بھی فراہم نہیں کر سکتے؟ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے کہا، ‘میں سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ یہ حکومت ہند کا بجٹ تھا یا بہار حکومت کا؟ کیا آپ نے مرکزی وزیر خزانہ کی پوری بجٹ تقریر میں بہار کے علاوہ کسی اور ریاست کا نام سنا؟

بجٹ کسان دشمن ہے، ان کی آواز نہیں سنی گئی۔اکالی دل

شرومنی اکالی دل کی رکن پارلیمنٹ ہرسمرت کور بادل نے کہاکہ ان ریاستوں کے نام دیکھیں – بہار، جہاں انتخابات ہونے والے ہیں۔ صرف بہار، بہار، بہار۔ پنجاب کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ کسان ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ 4 سالوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کسانوں کے لیے کیا اعلان کیا، یہ کسان مخالف بجٹ تھا، اپنے حقوق کے لیے لڑنے والے کسانوں کی بات نہیں سنی گئی، یہ افسوسناک ہے۔

یہ پچھلے بجٹ کی نقل ہے، گاؤں اور غریب مخالف: آر جے ڈی

آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے کہا کہ یہ بجٹ پچھلے بجٹ کی نقل ہے۔ یہ گاؤں مخالف اور غریب مخالف بجٹ ہے۔ بہار کو نہ تو کچھ ملا ہے اور نہ ہی مرکزکی مودی حکومت بہار کو کچھ دینا چاہتی ہے۔ بجٹ کے بہانے تیجسوی نے ایک بار پھر خصوصی پیکیج کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ بہار کے خصوصی پیکیج کا پیسہ کہاں گیا؟ تیجسوی نے کہا، ‘چندر بابو نائیڈو 2 لاکھ کروڑ روپے کا پیکیج لے کر چلے گئے اور نتیش کمار بہار کے لیے کچھ حاصل نہیں کر سکے۔

کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا گیا:کجریوال

بجٹ 2025 پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہاکہ ملک کے خزانے کا ایک بڑا حصہ چند امیر ارب پتیوں کے قرضے معاف کرنے پر خرچ ہوتا ہے۔ میں نے مطالبہ کیا تھا کہ بجٹ میں اعلان کیا جائے کہ اب سے کسی ارب پتی کا قرضہ معاف نہیں کیا جائے گا۔ اس سے بچائی گئی رقم متوسط ​​طبقے کے ہوم لون اور گاڑیوں کے قرضوں میں ریلیف فراہم کرنے کے لیے استعمال کی جائے۔ کسانوں کے قرضے معاف کیے جائیں۔ انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی ٹیکس کی شرح آدھی کردی جائے۔ مجھے افسوس ہے کہ ایسا نہیں کیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔