دہلی کے وزیر اعلی کی گرفتاری اور بگڑتی صحت کے متعلق اپوزیشن کا جنتر منتر پر ہنگامہ
نئی دہلی: انڈیا بلاک کے لیڈران نے منگل کے روز دہلی کے جنتر منتر پر عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری اور جیل میں ان کی صحت کے متعلق مرکزی حکومت کے خلاف ایک بڑا احتجاج کیا۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے بی جے پی پر کجریوال کے قتل کی سازش کرنے کا سنگین الزام لگایا ہے۔
احتجاج میں پہنچے سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ مودی حکومت جس طرح دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جیل میں رکھنا چاہتی ہے وہ غلط ہے۔ اروند کیجریوال کی مسلسل بگڑتی صحت پر توجہ دی جانی چاہیے۔ مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے اپوزیشن کے کئی لیڈران کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو کہ صحت مند جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ آج ہم نے سی ایم اروند کیجریوال کی حمایت میں احتجاج میں حصہ لیا۔ مرکزی حکومت اروند کیجریوال اور دیگر کئی اپوزیشن لیڈروں کے خلاف جو کر رہی ہے وہ ہماری جمہوریت کے مطابق نہیں ہے۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی این ڈی گپتا نے کہا کہ جانچ ایجنسی کو سی ایم کیجریوال کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ اے اے پی لیڈروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ملک میں تاناشاہی حکومت چل رہی ہے۔ یہ حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ موجودہ حکومت آئین کو بالائے طاق رکھ کر ملک چلانا چاہتی ہے۔
کانگریس ایم پی گورو گوگوئی نے کہا کہ ہم عام آدمی پارٹی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی حمایت میں آئے ہیں۔ سی ایم کیجریوال کو غیر قانونی طور پر جیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کی صحت مسلسل خراب ہو رہی ہے۔ مودی حکومت ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کر رہی ہے اور ان کی رہائی کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ حکومت مرکزی ایجنسیوں کا مسلسل غلط استعمال کر رہی ہے۔ یہ حکومت 5 سال بھی مکمل نہیں کرے گی اور ہم حکومت بنائیں گے۔
اس احتجاج میں دہلی کے وزیر گوپال رائے، این سی پی-ایس پی سربراہ شرد پوار، سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجہ، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے شرکت کی۔
بھارت ایکسپریس۔