Bharat Express

Opposition Meeting in Patna: اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ میں بی جے پی کے خلاف بڑا پلان تیار، اب 12 جولائی کو شملہ میں ہوگی دوسری میٹنگ

Lok Sabha Elections 2024: پٹنہ میں چل رہی اپورزیشن جماعتوں کی میٹنگ ختم ہوگئی ہے۔ اس میٹنگ میں اپوزیشن کی 15 سیاسی جماعتوں کے 30 سے زیادہ لیڈران نے حصہ لیا۔

اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے بعد سیاسی لیڈران پریس کانفرنس کے دوران۔ (تصویر: اے این آئی)

Opposition Parties Meeting in Patna: بہار کی راجدھانی پٹنہ میں جمعہ (23 جون)  کو اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں 30 سے زیادہ اپوزیشن لیڈران نے حصہ لیا۔ اس میٹنگ میں آئندہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کے خلاف متحد ہوکرمیدان میں اترنے کی مشترکہ حکمت عملی پر غوروخوض کیا گیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ یہ غوروخوض تقریباً 4 گھنٹے تک چلی۔

اس میٹنگ کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں نتیش کمار نے کہا کہ آج کی اپوزیشن کی میٹنگ میں ملک کی سبھی اہم اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے حصہ لیا۔ یہ ایک اچھی میٹنگ تھی، جس میں مل کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ لیا گیا۔ ملیکا ارجن کھڑگے کی صدارت میں آئندہ میٹنگ ہوگی۔ ایک ساتھ چلنے پر بات ہوئی ہے۔ آئندہ میٹنگ، آخری میٹنگ ہوگی۔ ہم سب ساتھ رہیں گے، ہم بی جے پی کو 100 سیٹوں پرروکیں گے۔ ہم سب ساتھ رہے تو بی جے پی ضرور ہارے گی۔

آئندہ میٹنگ میں طے ہوگا کہ کون کہاں لڑے گا

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ آئندہ میٹنگ میں طے ہوگا کہ کون کہاں لڑے گا۔ جو اقتدار میں ہے، وہ ملک کے مفاد میں کام نہیں کر رہے ہیں۔ وہ سب تاریخ بدل رہے ہیں۔ ہم سب کا استقبال کرتے ہیں۔ ہم سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ ہم آئندہ سے سبھی ایک ساتھ مل کر لڑیں گے۔ بی جے پی ملک کی تاریخ بدل رہی ہے۔ اگر یہ ملک میں پھر سے جیت کرآجاتے ہیں تو ملک کا آئین بدل دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:   Opposition Meeting in Patna: ’متحد ہوکر بی جے پی کو ہرانے جا رہے ہیں‘ پٹنہ میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ سے قبل راہل گاندھی کا بڑا بیان

بہار کی راجدھانی پٹنہ میں وزیراعلیٰ نتیش کمارکی دعوت پر بلائی گئی میٹنگ میں کئی اہم سیاسی جماعتوں کی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں بی جے پی اور وزیر اعظم مودی کے خلاف حکمت عملی تیار کی گئی۔ نتیش کمار8 بار ریاست کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں اوران کے پاس این ڈی اے کے ساتھ اتحاد میں رہنے کا بھی بڑا تجربہ ہے۔ وہ مرکزی حکومت میں وزیرریل بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ سبھی اپوزیشن جماعتوں کے درمیان تال میل اور غیرقابل تردید چہرہ ہیں، جن پر تنازعہ اور بدعنوانی کے کوئی الزام نہیں ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read