سکھ مخالف فسادات کیس کے ملزم جگدیش ٹائٹلر
کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ اور 1984 کے سکھ فسادات مخالف فسادات کے ملزم جگدیش ٹائٹلر کی مشکلات میں کم ہوتی ہوئی نہیں نظر آرہی ہیں۔ حادثہ کے 39 سال بعد فسادات کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے آج ایک بار پھرجگدیش ٹائٹلرکوبلایا ہے۔
کانگریس لیڈرجگدیش ٹائٹلر1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق دہلی کے پُل بنگش گرودوارہ معاملے میں اپنی آواز کا نمونہ دینے کے لئے آج سی بی آئی کے سامنے پیش ہوئے، جہاں آگے کی کارروائی جاری ہے۔ سینٹرل فورنسک سائنس لیب (سی ایف ایس ایل) آواز کے نمونے کی جانچ کرے گا۔
What have I done? If there’s evidence against me, then I’m prepared to hang myself…It wasn’t related to 1984 riots case for which they wanted my voice (sample), but another case: Jagdish Tytler, after submitting his voice sample to CBI in a case related to 1984 anti-Sikh riots pic.twitter.com/2Ooih9Ayps
— ANI (@ANI) April 11, 2023
ایک افسر نے بتایا کہ دہلی کے پُل بنگش علاقے میں 1984 کے سکھ مخالف فسادات میں آواز کا نمونہ لینے کے لئے سی بی آئی نے کانگریس لیڈرجگدیش ٹائٹلرکو طلب کیا ہے۔
کانگریس لیڈر جگدیش ٹائٹلر 1984 سکھ مخالف فسادات معاملے میں سی بی آئی کے سامنے پیش ہوئے۔ سی بی آئی نے ٹائٹلر کو سمن جاری کرکے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔#JagdishTytler #AntiSikhRiots #CBI #IndiraGandhi #bharatexpressurdu pic.twitter.com/cUBD8bkvq9
— Bharat Express Urdu (@bharatxpresurdu) April 11, 2023
کیا ہے معاملہ؟
افسر نے بتایا کہ ایجنسی کو 39 سال پرانے سکھ مخالف فسادات کے معاملے میں نئے ثبوت ملے ہیں، جس کے بعد ٹائٹلرکی آواز کا نمونہ لینے کی ضرورت پڑی۔ فسادت کے دوران پُل بنگش علاقے میں مبینہ طور پرتین لوگ مارے گئے تھے۔ سال 1984 میں اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کی ان کے سکھ حامیوں کے ذریعہ قتل کئے جانے کے بعد ملک میں سکھ برادری پر مبینہ طورپرپُرتشدد حملے کئے گئے تھے۔