Bharat Express

Anti Paper Leak Law: ایک کروڑ روپے جرمانہ،10 سال قید… ملک میں اینٹی پیپر لیک قانون نافذ، جانیئے کیا ہیں دفعات

مرکزی حکومت نے اس سال فروری میں منظور کیے گئے قانون کو ہفتہ (22 جون) سے نافذ کر دیا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت مجرموں کے لیے زیادہ سے زیادہ 10 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک کے جرمانے کا انتظام ہے۔

NEET پیپر لیک ہونے اور پھر UGC-NET امتحان کی منسوخی کو لے کر ملک بھر میں ہنگامہ برپا ہے۔ دریں اثنا، حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پیپر لیک کو روکنے کے لیے سخت قانون نافذ کر دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے ‘عوامی امتحانات (غیر منصفانہ طریقوں کی روک تھام) ایکٹ، 2024’ کو مطلع کیا ہے۔ اس اینٹی پیپر لیک قانون کا مقصد مسابقتی امتحانات میں پیپر لیک اور نقل کو روکنا ہے۔

مرکزی حکومت نے اس سال فروری میں منظور کیے گئے قانون کو ہفتہ (22 جون) سے نافذ کر دیا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت مجرموں کے لیے زیادہ سے زیادہ 10 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک کے جرمانے کا انتظام ہے۔ پبلک ایگزامینیشن ایکٹ کو ایک ایسے وقت میں لاگو کیا گیا ہے جب مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے پوچھا گیا کہ اسے کب نافذ کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ وزارت قوانین بنا رہی ہے۔

اگر یہ 15 کام کریں گے تو ملے گی سزا

پبلک ایگزامینیشن ایکٹ 2024 میں 15 سرگرمیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان میں سے کسی میں ملوث ہونے کے نتیجے میں جیل سے لے کر پابندی تک کی سزا ہو سکتی ہے۔ ان 15 سرگرمیوں کے بارے میں معلومات ذیل میں دی گئی ہیں۔

امتحان سے پہلے سوالیہ پرچہ یا ‘آنسر کی’ کا لیک کرنا۔

‘آنسر کی’ یا پیپر لیک میں دوسروں کے ساتھ ملوث ہونے پر۔

بغیر کسی اختیار کے سوالیہ پیپر یا OMR شیٹ دیکھنے یا اپنے پاس رکھنے پر۔

امتحان کے دوران کسی غیر مجاز شخص کی طرف سے ایک یا زیادہ سوالات کے جوابات دینے پر۔

کسی بھی امتحان میں براہ راست یا بالواسطہ جوابات لکھنے میں امیدوار کی مدد کرنے پر۔

جوابی شیٹ یا او ایم آر شیٹ میں کسی بھی تضاد کی صورت میں۔

تشخیص میں کسی بھی قسم کی ہیرا پھیری بغیر کسی اتھارٹی کے یا بے بنیاد غلطی کرنے پر۔

کسی بھی امتحان کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ معیارات اور قواعد کی جان بوجھ کر نظرانداز یا خلاف ورزی کی صورت میں۔

کسی بھی دستاویز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ جو امیدوار کو شارٹ لسٹ کرنے یا اس کے میرٹ یا رینک کے تعین کے لیے ضروری سمجھی جاتی ہے۔

امتحان کے انعقاد میں بے قاعدگی پیدا کرنے کی نیت سے جان بوجھ کر حفاظتی معیارات کی خلاف ورزی پر۔

کمپیوٹر نیٹ ورک، کمپیوٹر ریسورس یا کسی کمپیوٹر سسٹم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بھی اس میں شامل ہے۔

امتحان میں دھوکہ دہی کی نیت سے امیدوار کے بیٹھنے کے انتظامات، امتحان کی تاریخ یا شفٹ الاٹمنٹ میں کوئی بے ضابطگی کرنے پر۔

پبلک ایگزامینیشن اتھارٹی، سروس پرووائیڈر یا کسی سرکاری ایجنسی سے وابستہ لوگوں کو دھمکیاں دینا یا کسی بھی امتحان میں خلل ڈالنے پر۔

پیسے بٹورنے یا فراڈ کرنے کے لیے جعلی ویب سائٹس بنانے پر۔

جعلی امتحان کرانے، جعلی ایڈمٹ کارڈ یا آفر لیٹر جاری کرنے پر بھی سزا ہو سکتی ہے۔

اس قانون کا بنیادی مقصد امتحانات میں غیر منصفانہ طریقوں کے استعمال پر پابندی لگانا ہے۔ قانون میں ملزم کو 3 سے 10 سال تک کی سزا اور کم از کم ایک کروڑ روپے جرمانے کی بھی شق موجود ہے۔

-بھارت ایکسپریس