پرشانت بھوشن نے الیکٹورل بانڈز کو لے کر کیا بڑا انکشاف، کہا-بی جے پی چار کیٹیگریز میں کر رہی ہے کرپشن
Prashant Bhushan Reactions on Pakistan Election: پاکستان میں عام انتخابات کے نتائج کے بعد حکومت سازی کے حوالے سے رسہ کشی تیز ہوگئی ہے۔ اس سب کے درمیان جیل میں بند سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے۔ راولپنڈی کے کمشنر لیاقت علی چٹھہ کے اعترافی بیان کے بعد ان الزامات کو مزید تقویت ملی۔ چٹھہ نے ہفتہ کے روز الزام لگایا تھا کہ شہر میں انتخابات میں ہارنے والے امیدواروں کو فتح یاب کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ راولپنڈی سے 13 امیدواروں کو غلط طریقے سے فاتح قرار دیا گیا۔ یہی نہیں لیاقت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چوک پر پھانسی کی سزا دی جائے۔ بھارت کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے لیاقت علی کی اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہمارے الیکشن کمیشن کے لیے سبق ہے۔
پرشانت بھوشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لیاقت علی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، راولپنڈی کے چیف الیکٹورل آفیسر نے چونکا دینے والا اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں بھاری مارجن سے جیتنے والے امیدواروں کو ہارا قرار دے کر بڑے پیمانے پر پاکستانی عوام کو دھوکہ دیا۔ وہ اپنے لیے سزائے موت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے الیکشن کمیشن کے لیے سبق ہے۔
Astounding confession of Chief Electoral officer Rawalpindi that he massively cheated the people by declaring candidates who won by a huge margin as having lost the recent Parliament election of Pakistan. He asks for death penalty for himself! Lesson for our EC pic.twitter.com/djDDkm7uFv
— Prashant Bhushan (@pbhushan1) February 19, 2024
راولپنڈی کے کمشنر نے لگائے تھے یہ الزامات
کمشنر راولپنڈی نے کہا تھا کہ ’’شہر میں الیکشن ہارنے والے امیدواروں کو کامیاب کرایا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ راولپنڈی میں 13 امیدواروں کو زبردستی فاتح قرار دیا گیا۔ میں اس بددیانتی کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں اور بتا رہا ہوں کہ چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس اس میں پوری طرح ملوث ہیں۔‘‘ انہوں نے انتخابی نتائج میں ہیرا پھیری کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد لیاقت علی کو گرفتار کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں- Chandigarh Mayor Election: سپریم کورٹ آج کرے گا بیلٹ پیپرز اور ووٹنگ کے عمل کی ویڈیو کی جانچ
انہوں نے کہا کہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے افسوس ہے کہ میں الیکشن ٹھیک سے نہیں کروا سکا۔ اس لیے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ میں نے الیکشن میں جو غلط کام کیے ہیں۔ ہم نے ہارنے والوں کو جتوایا ہے۔ ہم نے 70-70 ہزار کی برتری کو شکست میں بدل دیا ہے۔ ہم جعلی مہریں لگا رہے تھے۔ جب میں اپنے ملازمین کو غلط کام کرنے کے لیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے۔ مجھے راولپنڈی کے چوک میں سزائے موت ملنی چاہیے۔ میرے ساتھ چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو بھی چوک پر سزائے موت دی جائے۔
-بھارت ایکسپریس