پارلیمنٹ پر حملے کی برسی کے موقع پر سیکیورٹی میں بڑی کوتاہی سامنے آئی ہے۔ اس معاملے میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ لوک سبھا وقفہ صفر کے دوران پیش آنے والے واقعہ کی اپنی سطح پر مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں دہلی پولیس کو ضروری ہدایات بھی دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا، “ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ محض عام دھواں تھا۔ اس وجہ سے تشویش کی بات نہیں ہے۔ اس کی ابتدائی تفتیش صحیح طریقے سے کی گئی ہے۔ حملہ آوروں کو پکڑ لیا گیا ہے اور ان کے پاس سے تمام مواد قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
چار لوگ پکڑے گئے
لوک سبھا کی کارروائی کے دوران دو افراد سامعین گیلری سے ایوان کے اندر داخل ہوئے اور اسپرے سے دھواں پھیلا دیا۔ جس کے بعد کارروائی اچانک دوپہر 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ دونوں کیس میں پکڑے گئے۔ ان کے نام ساگر اور منورنجن ہیں۔
#WATCH | Lok Sabha security breach | Lok Sabha speaker Om Birla says “Both of them have been nabbed and the materials with them have also been seized. The two people outside the Parliament have also been arrested by Police…” pic.twitter.com/0CtsaKR2Rk
— ANI (@ANI) December 13, 2023
اس کے علاوہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پیلا دھواں چھوڑنے والے کین کے ساتھ احتجاج کرنے والے مرد اور خاتون کو بھی پکڑا گیا ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ان کی شناخت نیلم (42) اور امول شندے (25) کے طور پر ہوئی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے سوالات اٹھائے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری سمیت اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ نے سیکورٹی میں کوتاہی پر سوال اٹھائے ہیں۔ دریں اثناء رکن اسمبلی دانش علی نے بھی کہا کہ سیکورٹی میں کوتاہی ایک سنگین معاملہ ہے۔ اس کے علاوہ سماج وادی پارٹی کے ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں بہت سنگین خامی دیکھ رہے ہیں۔ اس طرح کوئی اپنے جوتے میں بم لے کر بھی آسکتا ہے۔
واقعہ کیسے ہوا؟
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے، صدارتی چیئرمین اگروال، جو اس واقعہ کے دوران میٹنگ کر رہے تھے، نے کہا، ’’ہمیں ایسا لگا جیسے کوئی شخص گر گیا ہو۔ پھر میں نے دیکھا کہ ایک شخص چھلانگ لگا رہا ہے۔ پھر ذہن میں آیا کہ دونوں نے چھلانگ لگا دی ہوگی۔ ایک شخص نے اپنے جوتے سے کچھ نکالا اور دھواں پھیلا دیا۔ اس کے بعد وہ پکڑے گئے۔
-بھارت ایکسپریس