الیکشن کمیشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو ہدایت دی ہے کہ وہ مسلم ریزرویشن تنازعہ پر بی جے پی کی کرناٹک یونٹ کی جانب سے شیئر کی گئی اینیمیٹڈ ویڈیو کو ہٹائے۔ اس کے باوجود بی جے پی کرناٹک نے ’قابل اعتراض پوسٹ‘ کو نہیں ہٹایا ہے۔ اس کے بعد اب الیکشن کمیشن نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس کو ‘فوری اثر’ سے اس پوسٹ کو ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔ اس معاملے میں الیکشن کمیشن پہلے ہی ایف آئی آر درج کر اچکا ہے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے بی جے پی کرناٹک کے ’قابل اعتراض پوسٹ‘ کو نہ ہٹانے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ اس معاملے میں، الیکشن کمیشن نے اب مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس پوسٹ کو ‘فوری اثر’ سے ہٹائے۔دراصل، یہ ہدایت منگل کو اس وقت آئی جب بی جے پی کرناٹک نے اس پوسٹ کو نہیں ہٹایا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق کانگریس پارٹی کی جانب سے اس معاملے پر شکایت درج کرائی گئی تھی۔
ಎಚ್ಚರ.. ಎಚ್ಚರ.. ಎಚ್ಚರ..! pic.twitter.com/Pr75QHf4lI
— BJP Karnataka (@BJP4Karnataka) May 4, 2024
کیا ہے سارا معاملہ؟
دراصل، کرناٹک کی بی جے پی یونٹ نے 4 مئی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک اینیمیٹڈ ویڈیو پوسٹ کیا تھا، جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا ریزرویشن تنازعہ پر پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ 17 سیکنڈ کے کلپ میں، “ہوشیار رہو.. ہوشیار رہو.. ہوشیار رہو..!” یہ کنڑ میں ہے۔ تاہم، کانگریس پارٹی نے اس معاملے پر 5 مئی کو الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ کرناٹک بی جے پی “فسادات بھڑکانا چاہتی ہے۔وہیں کانگریس کی شکایت پر عمل کرتے ہوئے، کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر نے بی جے پی کرناٹک سے کہا کہ وہ اپنے ایکس ہینڈل سے اس پوسٹ کو ہٹا دے، لیکن حکم کے باوجود، بی جے پی کی ریاستی اکائی نے اسے نہیں ہٹایا۔
Election Commission of India asks social media platform ‘X’ to immediately take down an objectionable post allegedly on Muslims done from the handle ‘BJP4Karnataka’. pic.twitter.com/IdojgKVFwH
— ANI (@ANI) May 7, 2024
دریں اثنا، بنگلورو کی ہائی گراؤنڈ پولیس نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ اور ریاستی صدر بی وائی وجےندر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 125 اور 505 (2) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔آپ کو بتا دیں کہ کرناٹک کی 28 لوک سبھا سیٹوں کے لیے دو مرحلوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ 26 اپریل کو 14 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی تھی، باقی 14 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہو ئی ہے۔ جبکہ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہونی ہے۔ ساتھ ہی، 2019 کے انتخابات میں، بی جے پی نے ریاست میں 28 میں سے 25 سیٹیں جیت کر تقریباً مکمل فتح حاصل کر لی تھی۔ اس مدت کے دوران، کانگریس اور جے ڈی-ایس – جو ریاستی حکومت میں اتحاد میں تھے – صرف ایک سیٹ جیت سکے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔