بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار۔ (فائل فوٹو)
نتیش کمارکی حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ بہار میں جلوس کے دوران تلوار، لاٹھی، بندوق اور دیگر ہتھیاروں کے مظاہرہ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ بہار حکومت کے اسپیشل سکریٹری کے سہیتا انوپم کی طرف سے اضلاع کے ڈی ایم اور ایس پی کو اس ضمن میں خط لکھا گیا ہے۔ تہواروں کے وقت تشدد کو روکنے کے لئے بہارحکومت نے یہ فیصلہ لیا ہے۔
حکومت نے جلوس نکالنے سے پہلے لائسنس جاری کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ضلع کے ڈی ایم اورایس پی کو لکھے گئے خط میں اس بات کا ذکر ہے۔ جلوس میں تیزلاؤڈ اسپیکراورڈی جے بجانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ سرکاری حکم کے مطابق، آواز کی تیزی کوحد میں رکھنا ہوگا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مذہبی جلوس کے لئے جاری کئے جانے والے لائسنس میں یہ بات شامل کی جائے گی کہ مائیکروفون اورپبلک ایڈریس سسٹم کا شوراس علاقے کے لئے مقررہ معیارسے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔
20-25 لوگوں کا لیا جائے گا انڈرٹیکنگ
خط میں کہا گیا ہے کہ جلوس یا شوبھا یاتراؤں میں حصہ لے رہے کم ازکم 25-20 لوگوں سے انڈرٹیکنگ لیا جائے کہ جلوس میں لاء اینڈ آرڈربنے رہے گا۔ ان 25-20 لوگوں کا نام، پتہ اورآدھار کارڈ کا نمبربھی لیا جائے۔ جلوس میں اشتعال انگیز، اشتعال انگیز گانوں، نعرے بازی اور ممنوعہ ہتھیاروں پر مکمل پابندی ہوگی۔
بہارپولیس ایکٹ کا دیا گیا ہے حوالہ
محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کئے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ تہوارکے موقع پرمذہبی جلوس میں شامل لوگوں کے ذریعہ لاؤڈ اسپیکر یا مائیکروفون سے کافی تیزآوازمیں نعرے لگانے یا ڈی جے بجانے یا روایتی ہتھیاروں کے مظاہرہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوتی ہے اوراس سے لاء اینڈ آرڈرکا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ بہار پولیس ایکٹ 2007 کے سیکشن 66(2) اوربہارپولیس ہستک 1978 کے رول 23 میں مذہبی جلوسوں کو منظم کرنے کا انتظام ہے تاکہ تہواروں کے دوران پیدا ہونے والی کشیدگی اور دیگر واقعات پر قابو پایا جا سکے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جلوس یا شوبھا یاتراؤں میں حصہ لے رہے کم از کم 25-20 لوگوں سے انڈرٹیکنگ لیا جائے کہ جلوس میں لاء اینڈ آرڈر برقرار رہے گا۔ ان 25-20 لوگوں کا نام، پتہ اورآدھار کارڈ کا نمبر بھی لیا جائے۔ جلوس میں اشتعال انگیز گانے، نعرے بازی اور ممنوعہ ہتھیاروں پر پوری طرح سے پابندی رہے گی۔
-بھارت ایکسپریس