خالصتان کے حامی ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل پر ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تنازع جاری ہے۔ دریں اثنا، نے پیر (20 نومبر) کو سکھ فار جسٹس کے بانی گرپتونت سنگھ پنو کے خلاف ایئر انڈیا پر پرواز کرنے والے مسافروں کو دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا۔
این آئی نے اعلان کردہ دہشت گرد پنوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120B، 153A اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 10، 13، 16، 17، 18، 18 بی اور 20 کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
حال ہی میں پنوں کا ایک ویڈیو منظر عام پر آیا تھا۔ اس میں اس نے 19 نومبر کو ایئر انڈیا کی فلائٹ سے آنے والے مسافروں کو دھمکی دی تھی۔
این آئی اے نے کیا کہا؟
این آئی اے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنو نے 4 نومبر کو ایک ویڈیو جاری کیا تھا۔ اس میں وہ سکھوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ 19 نومبر کے بعد ایئر انڈیا کی پروازوں سے سفر نہ کریں کیونکہ ان کی جان کو خطرہ ہو گا۔ این آئی اے نے مزید کہا کہ پنوں بھارت میں دہشت گردی کے واقعات کو فروغ دینے کے لیے غلط بیانیہ پھیلا رہا ہے۔ وہ سکھوں اور دیگر مذہبی گروہوں کے درمیان نفرت بڑھانے کی بھی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔
NIA Registers Case Against ‘Listed Terrorist’ Pannun over Video Threat to Passengers Flying Air India, posts @NIA_India. pic.twitter.com/6EYLhY55yc
— Press Trust of India (@PTI_News) November 20, 2023
حکومت نے کیا کہا؟
حال ہی میں، ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ٹو پلس ٹو وزارتی بات چیت کے بعد، خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے کینیڈا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا، “ہماری بنیادی تشویش سیکورٹی ہے۔ آپ نے حال ہی میں گروپتونت سنگھ پنوں کی ویڈیو دیکھی ہوگی۔ اس سے سیکورٹی کے سنگین خدشات پیدا ہوتے ہیں۔ ہم نے اپنی پوزیشن بالکل واضح کر دی ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ وہ اس بات کو سمجھتے ہیں۔”
آپ کو بتاتے چلیں کہ بھارت کینیڈین حکومت سے پنوں اور دیگر خالصتانیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔
تنازعہ کیسے شروع ہوا؟
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ نجار کے قتل میں ہندوستانی ایجنٹ ملوث ہو سکتا ہے۔ بھارتی حکومت نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹروڈو سیاسی طور پر اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔ ٹروڈو کے اس بیان کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تنازع چل رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔