کیا این سی پی کے بانی شرد پوار بی جے پی کے ساتھ جانا چاہتے تھے؟ کیا اجیت پوار بھی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بعد ایسا کچھ کرنا چاہتے تھے؟ اس سوال پر اجیت پوارگروپ کے لیڈر پرفل پٹیل نے کہا کہ حلف برداری کے بعد چچا اور بھتیجے دو بار ملے اور اجیت پوار نے شرد پوار کو منانے کی کوشش کی۔ پرفل پٹیل نے دعویٰ کیا کہ شرد پوار آخری وقت میں ہچکچاتے ہیں۔ پرفل پٹیل نے کہاکہ 2 جولائی کو جب اجیت پوار اور ہمارے وزراء نے اس حکومت کے ساتھ حلف لیا تھا۔ ہم نے 15-16 جولائی کو ممبئی میں شرد پوار سے دو بار ملاقات کی اور ان سے درخواست کی، ان کے پاؤں چھوئے اور انہوں نے آشیرواد دیا۔ ہم نے کہا جو ہوا وہ ہو گیا۔ ہمارے فیصلے کے ساتھ آنا پسند نہیں کیا۔
پچاس فیصد تک ہمارے ساتھ شامل ہونے کو تیار تھے
پرفل پٹیل نے کہا کہ اجیت پوار اور شرد پوار کے درمیان پونے میں ایک صنعتکار کے گھر ملاقات ہوئی تھی۔ ہمارے درمیان بات چیت چل رہی تھی۔ وہ پچاس فیصد تیار ہوگئے تھے۔ ہمیں صرف یہ سمجھنا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ موقع پرستی ہے۔
#WATCH | Gondia | On whether or not Sharad Pawar wanted to go with BJP after Ajit Pawar’s oath-taking in July 2023, Nationalist Congress Party’s Praful Patel says, “On 2nd July 2023, when Ajit Pawar and our ministers took oath with Maharashtra govt. On 15th-16th July, we met… pic.twitter.com/Dt6gb1pv9z
— ANI (@ANI) April 10, 2024
پوارجی آخری لمحات میں ہچکچانے لگتے ہیں
پھر معاملہ کہاں پھنس گیا؟ اس پر پرفل پٹیل نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم۔ پوار جی میرے لیڈر رہے ہیں۔ میرا ان سے گہرا تعلق ہے۔ کسی نہ کسی موقع پر وہ آخر میں ہچکچاتے ہیں۔ جب دیوے گوڑا 1996 میں حکومت میں تھے۔ جب سیتارام کیسری نے کانگریس صدر رہتے ہوئے 10 ماہ بعد ان سے حمایت لی۔ تب دیوے گوڑا جی نے خود مجھ سے کہا کہ کانگریس کی قیادت سنبھالو، میں استعفیٰ دے کر ان کی حمایت کروں گا۔سابق مرکزی وزیر پرفل پٹیل نے کہا، ’’کانگریس کے ارکان اسمبلی کیسری جی کے کردار سے ناراض تھے۔ اگر پوار جی نے یہ رول لیا ہوتا تو وہ ملک کے پی ایم بن جاتے۔ ہمارے لیڈر کے وزیر اعظم بننے سے بڑی خوشی کوئی نہیں۔ لیکن افسوس کہ انہوں نے آخری وقت میں اپنا کردار بدل لیا۔
انڈیا اتحاد کا کوئی منصوبہ نہیں ہے
انڈیا اتحاد کے بارے میں پرفل پٹیل نے کہا کہ میں پہلی بار پوار صاحب کے ساتھ پٹنہ میں میٹنگ میں گیا تھا۔ وہ فوٹو لینے کے لیے اکٹھے ہوئے، کچھ نہیں ہوا۔ ان کے پاس کیا منصوبہ ہے؟ کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اگر ان کے پاس کوئی منصوبہ ہوتا تو وہ عوام کے سامنے پیش کرتے۔ کم از کم انہیں یہ بتانا چاہئے کہ پی ایم مودی کے خلاف کون لڑے گا۔پی ایم مودی کے بارے میں پٹیل نے کہاکہ مودی جی ملک کے لیڈر ہیں۔ مودی جی وقت کے ساتھ آگے بڑھے ہیں۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ وہ ہندوستان کے ہر شہری کو اپنے منصوبے میں شامل کرے۔ ان کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔