سدھو سے لے کر آکاش چوپڑا تک اس سیزن کمنٹری باکس میں نظر آئیں گے یہ لیجنڈز
کانگریس لیڈراور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھوآئندہ لوک سبھا الیکشن سے دوری بناسکتے ہیں۔ وہ انڈین پریمیئرلیگ (آئی پی ایل) میں کمنٹری کرتے ہوئے نظرآئیں گے۔ اسٹار اسپورٹس نے ایکس پرنوجوت سنگھ سدھو سے متعلق پوسٹ کیا ہے۔ سدھو سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے اسٹاراسپورٹس نے لکھا، نوجوت سنگھ سدھو ہماری اسٹارکاسٹ میں شامل ہوگئے ہیں۔ آئی پی ایل 2024 کا آغاز 22 مارچ سے ہو رہا ہے۔
نوجوت سنگھ سدھو نے اپنی اہلیہ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہونے کے سبب لوک سبھا الیکشن لڑنے سے انکار کردیا تھا۔ کانگریس نوجوت سنگھ سدھو کو پٹیالہ سے انتخابی میدان میں اتارنے کی تیاری میں تھی، لیکن نوجوت سنگھ سدھو نے کینسر سے متاثرہ اپنی اہلیہ کے علاج کو وقت دینے اوربیوی کی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا الیکشن لڑنے سے انکار کردیا۔
کانگریس چھوڑنے کی اڑی تھی افواہ
اس درمیان یہ بھی خبرآئی تھی کہ نوجوت سنگھ سدھو کی پنجاب کانگریس کی قیادت سے تنازعہ چل رہا ہے۔ افواہ یہاں تک اڑی کہ وہ واپس بی جے پی میں شامل ہوں گے۔ افواہوں پرسدھو کی ٹیم نے بیان جاری کیا اوراس کی تردید کی۔ ٹیم نے لکھا کہ وہ کانگریس، راہل گاندھی اورپرینکا گاندھی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ قیاس آرائیوں کے درمیان نوجوت سنگھ سدھو نے ایکس پراپنے ہینڈل پرراہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ساتھ اپنی تصویروالی پرانی ری پوسٹ کو کیا۔ یہ پوسٹ نوجوت سنگھ سدھو نے 3 اپریل 2023 کو تب کیا تھا، جب وہ روڈ ریج معاملے میں ایک سال کی سزا کاٹنے کے بعد جیل سے باہرآئے تھے اور راہل گاندھی اورپرینکا گاندھی سے ملنے گئے تھے۔ اس پوسٹ میں انہوں نے راہل گاندھی کو اپنا مینٹاربتایا تھا۔
پنجاب کانگریس میں ہی ہوچکی ہے بغاوت
پنجاب کانگریس کے ذریعہ نوجوت سنگھ سدھوکے خلاف تادیبی کارروائی کی بات بھی اٹھی تھی۔ کانگریس اعلیٰ کمان کو خط بھی لکھا گیا تھا۔ اس رپورٹ کا جواب نوجوت سنگھ سدھو نے ایکس پرشاعرانہ انداز میں دیا تھا۔ سدھو نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ اپنے خلاف باتیں میں اکثرخاموشی سے سنتا ہوں۔ جواب دینے کا حق، میں نے وقت کو دے رکھا ہے۔ دراصل، نوجوت سنگھ سدھو نے یکم فروری کو پنجاب پردیش الیکشن کمیٹی کا رکن ہونے کے باوجود ریاستی کانگریس انچارج دیویندریادو کے ذریعہ بلائی گئی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں نہ آکر اس کے متوازی ایک دیگرمیٹنگ بلا لی تھی، جس میں انہوں نے پنجاب کانگریس کے تینوں سابق صدورکو بلایا تھا۔ نوجوت سنگھ سدھو کے الیکشن کمیٹی کی اہم میٹنگ میں نا جاکراس کے متوازی ایک غیرسرکاری میٹنگ بلانے کوپنجاب کانگریس نے الیکشن کمیٹی کے اہم اجلاس میں شرکت نہ کرنے اورمتوازی غیرسرکاری اجلاس بلانے کے فیصلے کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
بھارت ایکسپریس۔