Bharat Express

مولانا آزاد کی یوم پیدائش پر نیشنل ایجوکیشن ڈے

مولانا آزاد کی پیدائش پر نیشنل ایجوکیشن ڈے

بھارت ایکسپریس

 ہر سال 11 نومبر کو ہندوستان میں قومی یوم تعلیم کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے لیے وقف ہے۔ ملک کے عظیم مجاہد آزادی، عالم اور ممتاز ماہر تعلیم ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کو لوگ قومی یوم تعلیم کے طور پر مناتے ہیں۔ 2008  سے   حکومت  نے اسے نیشنل ایجوکیشن ڈے کے نام سے موسوم کیا  ہے۔

مولانا ابوالکلام آزاد کا اصل نام ابوالکلام غلام محی الدین تھا۔ وہ مولانا آزاد کے نام سے مشہور تھے۔ مولانا ابوالکلام آزاد ہندوستان کے ممتاز آزادی پسندوں میں سے ایک تھے۔ وہ شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ عالم دین بھی تھے۔ مولانا آزاد عربی، انگریزی، اردو، ہندی، فارسی اور بانگلا جیسی کئی زبانوں پر عبور رکھتے تھے۔ مولانا آزاد کسی بھی مسئلے پر بحث کرنے میں بہت ماہر تھے جو ان کے نام سےہی   پتہ چلتا ہے – ابوالکلام کا مطلب ہے “مکالمہ کا رب”۔ مذہب کی تنگ نظری سے چھٹکارا پانے کے لیے انہوں نے نے اپنی کنیت “آزاد” رکھ لی۔ مولانا آزاد آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم بنے۔ مولانا ابوالکلام آزاد کو 1992 میں ملک کے لیے ان کی انمول خدمات کے لیے بعد از مرگ ہندوستان کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا گیا۔

مولانا ابوالکلام آزاد 11 نومبر 1888 کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے پردادا بابر کے زمانے میں ہرات (افغانستان کا ایک شہر) سے ہندوستان آئے تھے۔ آزاد ایک تعلیم یافتہ مسلمان عالم یا مولانا خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کی والدہ ملک عرب کے شیخ کی بیٹی تھیں اور والد مولانا خیر الدین افغان نژاد بنگالی مسلمان تھے۔ خیرالدین سپاہی بغاوت کے دوران ہندوستان چھوڑ کر مکہ میں آباد ہو گئے۔ وہ 1890 میں اپنے خاندان کے ساتھ کلکتہ واپس آئے۔

خاندان کے قدامت پسند پس منظر کی وجہ سے آزاد کو روایتی تعلیم گھر پر ہی لینی پڑی ۔ شروع میں ان کے والدہی  ان  کے استاد تھے لیکن بعد میں انکے  علاقے کے ایک مشہور  استاد نےانہیں گھر پر تعلیم دی۔ آزاد نے پہلے عربی اور فارسی سیکھی اور پھر فلسفہ، جیومیٹری، ریاضی اور الجبرا کا مطالعہ کیا۔

انہیں تحریک عدم تعاون سے لے کر 1942 کی ہندوستان چھوڑو تحریک تک ہر بار گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے آگے بڑھ کر تحریک خلافت میں بھی حصہ لیا۔ وہ 1923 اور 1940 میں دو بار انڈین نیشنل کانگریس کے صدر منتخب ہوئے۔ 1945 میں رہائی کے بعد، انہوں نے برطانوی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات میں حصہ لیا اور آزادی کے بعد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم بنے۔ مولانا آزاد بردبار خیالات کے آدمی تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ جب تمام مذاہب ایک ہی خدا کے حصول کا ر  ہیں تو پھر ان میں اختلاف کیوں؟

ابوالکلام (مولانا ابوالکلام آزاد) اردو زبان کے ایک بہت ہی بااثر خطیب اور مصنف تھے۔ ان کی کتابیں اردو شاعری کا آئیڈیل مانی جاتی ہیں۔ انہوں نے انگریزی میں بھی اہم تحریریں لکھیں۔ انڈیا ونس فریڈم اس نقطہ نظر سے ان کا قابل ذکر کام ہے۔ قومی زندگی کے مرکزی دھارے کے حامی مولانا آزاد ملک کی مخلوط ثقافت کی ایک مثال تھے۔ مولانا ابوالکلام آزاد کا انتقال 22 فروری 1958 کو ہوا۔