Bharat Express

Mukhtar Ansari Died: مختار انصاری کے چھوٹے بیٹے نے کھولا راز، کہا دو دن پہلے جب میں جیل میں والد سے ملنے گیا تھا تب……

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ تحقیقات کا مطالبہ کریں گے، تو عمر انصاری نے کہا کہ “ہم ایسا ضرور کریں گے اور جو بھی کارروائی کرنا ہوگی وہ عدالتوں کے ذریعے اور انصاف کے راستے سے کی جائے گی اور ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ عمر انصاری نے کہا کہ ہم اس وقت کچھ کہنا پسند نہیں کریں گے، سب کچھ تحقیقات کا معاملہ ہے۔

اترپردیش کے سینیئر سیاستداں مختار انصاری کا جمعرات (28 مارچ) کو اتر پردیش کے باندہ کے ایک اسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ انصاری کی موت پر ان کے چھوٹے بیٹے عمر انصاری کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمر انصاری نے کہا کہ انہیں اپنے والد کے انتقال کی خبر صرف میڈیا کے ذریعے ملی اور سرکاری طور پر اطلاع نہیں دی گئی۔
عمر انصاری نے بتایا کہ وہ دو دن پہلے اپنے والد سے ملنے آیا تھا لیکن انہیں ملنے نہیں دیا گیا۔ عمر نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کے والد کو زہر دیا جا سکتا ہے اور کہا کہ انہیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔
عمر انصاری نے رات دیر گئے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ لوگوں (میڈیا) کے ذریعے ہی معلومات مل رہی ہیں۔ مجھے سرکاری طور پر کسی نے کچھ نہیں بتایا، لیکن اب حقیقت سب کو معلوم ہے، اب پورا ملک جانتا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے مجھے کچھ نہیں بتایا گیا، مجھے میڈیا کے ذریعے پتہ چلا اور رہنماؤں کے فون آئے۔
جب عمر انصاری سے پوچھا گیا کہ وہ دو دن پہلے اپنے والد سے ملنے آئے تھے تو انہوں نے کہا کہ ’’مجھے ان سے ملنے نہیں دیا گیا۔‘‘ سلو پوائزن کے الزام کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر انصاری نے کہا کہ آج بھی ہم ایک ہی بات کہیں گے.
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی جانب سے سلو پوائزن کے الزامات لگائے گئے ہیں تو عمر انصاری نے کہا کہ میں الزامات لگانے والا کون ہوں، جن کو زہر دیا گیا ان کا الزام ہے کہ انہیں 19 مارچ کو ڈنر میں زہر دیا گیا تھا۔
عمر انصاری سے جب پوچھا گیا کہ آگے کیا ایکشن لیں گے تو انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہو کر رہے گا، اب کارروائی کے بارے میں بتانے کا وقت نہیں ہے، آپ لوگ بھی انسان ہیں، میں بھی انسان ہوں اور آپ لوگ جانتے ہیں کہ” کیا ہو رہا ہے؟

’عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ تحقیقات کا مطالبہ کریں گے، تو عمر انصاری نے کہا کہ “ہم ایسا ضرور کریں گے اور جو بھی کارروائی کرنا ہوگی وہ عدالتوں کے ذریعے اور انصاف کے راستے سے کی جائے گی اور ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ عمر انصاری نے کہا کہ ہم اس وقت کچھ کہنا پسند نہیں کریں گے، سب کچھ تحقیقات کا معاملہ ہے، عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی، ہمیں یقین ہے کہ وہ انصاف کرے گی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا ہے تو عمر انصاری نے کہا کہ کیا اب اس میں کچھ پوشیدہ ہے؟ جو شخص اپنی مٹھی بند کرنے سے قاصر ہو، وہ شخص جو اتنا کمزور ہو کہ جیل انتظامیہ خود اسے آئی سی یو میں لے جاتی ہے اور 12، 14 گھنٹے کے بعد خود ہی اسے فٹ قرار دیتے ہیں اور پیٹھ پر تھپتھپاتے ہوئے کہتے ہیں کہ تم ٹھیک ہو اور 14 گھنٹے کے بعد میں صرف سوچ سکتا ہوں کہ اس نے دو دن اپنی راتیں کیسے گزاری ہوں گی جب اس نے آج 3.30 بجے مجھے فون کیا اور کہا کہ میں جیل کے وی سی کے کمرے میں جانے کی حالت میں بھی نہیں ہوں۔ سوچو کہ کیا میں بیرک چھوڑ سکتا ہوں۔
آپ کو بتادیں کہ مختار انصاری کے خلاف قتل سے لے کر بھتہ خوری تک کے 65 مقدمات درج تھے اور انہیں کئی مقدمات میں سزا سنائی گئی تھی۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس وقت مختار انصاری کے خلاف مختلف عدالتوں میں 21 مقدمات زیر التوا ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔