عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو دہلی شراب پالیسی معاملے میں راحت نہیں ملی ہے۔ سنجے سنگھ حراست میں ہیں، اور انہوں نے عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ آج ان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ان کی عدالتی حراست میں ایک بار پھر توسیع کردی۔ اسی وقت، سماعت کے دوران، جانچ ایجنسی ای ڈی نے کہا کہ وہ جلد ہی ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کرے گی۔
آپ کو بتا دیں کہ سنجے سنگھ کی جانب سے کچھ دن پہلے سپریم کورٹ میں ایک عرضی بھی دائر کی گئی تھی، جس کے بعد سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے سنجے سنگھ سے کہا، ’’گرفتاری کو چیلنج کرنے کے بجائے آپ کو نچلی عدالت میں ضمانت کی درخواست کرنی چاہیے تھی۔‘‘ اب سنجے سنگھ کی عرضی پر اگلے ماہ سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ عام آدمی پارٹی سے وابستہ ذرائع کے مطابق ان کی اگلی سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے میں ہونی ہے۔
عدالتی حراست میں 4 دسمبر تک توسیع
اس کے ساتھ ہی، آج دہلی کی عدالت نے سنجے سنگھ کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران ان کی عدالتی تحویل میں 4 دسمبر تک توسیع کر دی۔ ساتھ ہی انہیں جیل میں الیکٹرک کیتلی دینے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ابھی اطلاع دی ہے کہ وہ جلد ہی اس معاملے میں ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کریں گے۔ عدالت نے بھی ایسا کرنے کو کہا تھا۔
ای ڈی نے 4 اکتوبر کو گرفتار کیا تھا۔
سنجے سنگھ کو 4 اکتوبر کو ای ڈی نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے اور دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے انہیں 5 اکتوبر کو عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ پھر حراست کی تاریخ ختم ہونے کے بعد کئی بار سنگھ عدالت پہنچے۔ لیکن اسے سکون نہیں ملا۔
ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈروں نے دہلی شراب کی پالیسی میں کئی ڈیلروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے رشوت لی تھی۔ یہ رقم مبینہ طور پر پارٹی کے لیے استعمال کی گئی۔
بھارت ایکسپریس۔