Bharat Express

MP Assembly Election: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کے امیدواروں کا جلد کیا جائےگا اعلان، 40 ناموں کی منظوری

مر کزی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی۔ اس میٹنگ میں مدھیہ پردیش کی ان سیٹوں پر تبادلہ خیال کیا گیا جو 2018 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے بڑے فرق سے ہاری تھی یا وہ سیٹیں جو بی جے پی کبھی جیت نہیں پائی تھی

پنجاب میں بی جے پی نے اکیلے تمام سیٹوں پر امیدوار اتارنے کا اعلان کر دیا ہے۔

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جلد ہی اپنے امیدواروں کا اعلان کر سکتی ہے۔ دہلی میں مرکزی الیکشن کمیٹی  کی میٹنگ میں 3 درجن سے زیادہ امیدواروں کے ناموں کو منظوری دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق دہلی میں بی جے پی کی سنٹرل الیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں بی اور سی کیٹیگری کی سیٹوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ایسی 40 سے زائد سیٹوں کے امیدواروں کے پینل پر بھی بات چیت کی گئی، یہ وہ سیٹیں ہیں جن پر بی جے پی کو یا تو الیکشن میں شکست ہوئی تھی۔  یا پھر کبھی نہیں جیت پائی ۔

پی ایم مودی کی صدارت میں میٹنگ

مرکزی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی۔ اس میٹنگ میں مدھیہ پردیش کی ان سیٹوں پر تبادلہ خیال کیا گیا جو 2018 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے بڑے فرق سے ہاری تھی یا وہ سیٹیں جو بی جے پی کبھی جیت نہیں پائی تھی۔ ذرائع کی مانیں تو قبائلی اکثریتی جھابوا اور دھار اضلاع کی تین نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کا تقریباً فیصلہ ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ بی یا سی کیٹیگری میں آنے والی تقریباً 40 ایسی سیٹوں پر بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر مہر لگائی ہے۔

ان نشستوں کو ہولڈ پر رکھا گیا 

مرکزی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ سے پہلے مدھیہ پردیش کے کور گروپ کے لیڈروں کے ساتھ وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ بھی میٹنگ ہوئی، اس میٹنگ میں جیوتی رادتیہ سندھیا کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہونے والے ایم ایل اے کی سیٹیں شامل نہیں کی گئیں۔ جیوترادتیہ سندھیا کی درخواست پر ایسی نشستوں کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔ ان پر بعد میں بات کی جائے گی۔ تین سال پہلے جیوترادتیہ سندھیا نے کانگریس کے خلاف بغاوت کی اور اپنے 18 ایم ایل ایز کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔

بی جے پی انتخابات کے اعلان سے پہلے ہی تیاریوں میں لگی ہوئی ہے

یہ بی جے پی کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے جب انتخابات کے اعلان سے پہلے ہی بی جے پی نے امیدواروں کا انتخاب شروع کر دیا ہے۔ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو معمولی فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مانا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ سے بی جے پی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے سے پہلے ہی انتخابی تیاریوں اور امیدواروں کے انتخاب میں لگ گئی۔

 بھارت ایکسپریس۔