
اترپردیش کے شاہجہاں پور میں میٹا(فیس بک) کی مستعدی اور پولیس کی فوری حرکت سے ایک نوجوان کی جان بچ گئی۔ دراصل مکان کی تقسیم کے تنازعہ سے مایوس ایک نوجوان نے پھانسی لگا کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے اس حوالے سے لائیو ویڈیو بنائی۔ فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے اس کا پتہ لگایا اور مقامی پولیس کو آگاہ کیا۔میٹا سے الرٹ ملنے کے فوراً بعد مقامی پولیس مقام کی بنیاد پر نوجوانوں کے پاس پہنچ گئی۔ پولیس نے اسے تسلی دی اور تھانے لے آئی اور اس سے پوچھ گچھ کی۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ اس کے بھائی نے اسے گھر میں حصہ نہیں دیا۔ اس سے رنجیدہ ہو کر اس نے اپنی پھانسی کی ویڈیو لائیو کی۔ اس کے بعد پولیس نے نوجوان کی کونسلنگ کی اور اسے اس کے اہل خانہ کے حوالے کردیا۔
اس سے پہلے بھی کئی جانیں بچائی جا چکی ہیں
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اتر پردیش پولیس اور میٹا کی بیدار مغزی سے لوگوں کی جان بچائی گئی ہو۔ ستمبر میں ایک خاتون جو اپنے شوہر کی طرف سے چھوڑ دیے جانے کے بعد شکستہ دل تھی اور وہ خود کشی کرنا چاہ رہی تھی ۔لیکن خاتون نے گلے میں پھندا ڈال کر ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پرجیسے ہی پوسٹ کیا،اس کے فوراً بعد میٹا سے ملنے والے الرٹ کی مدد سے پولیس موقع پر پہنچی اور خاتون کو بچا لیا۔
اب تک 656 جانیں بچائی جا چکی ہیں
گزشتہ دو سالوں میں یوپی پولیس میٹا سے موصول ہونے والے الرٹ کی وجہ سے 656 جانیں بچانے میں کامیاب رہی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ 2023 میں دونوں کے درمیان شراکت داری ہوئی تھی۔ اس کے تحت جیسے ہی میٹا خودکشی کے امکان کی نشاندہی کرنے والی پوسٹ کا پتہ لگاتا ہے، وہ ای میل یا فون کے ذریعے پولیس کو الرٹ بھیج دیتا ہے۔ اس کے لیے ڈی جی پی ہیڈ کوارٹر میں ایک سوشل میڈیا سنٹر بنایا گیا ہے۔ یہ الرٹ کا تجزیہ کرتا ہے، اس شخص کے مقام کا پتہ لگاتا ہے اور متعلقہ ضلع سے پولیس کو موقع پر بھیجتا ہے۔اور اس طرح خودکشی کرنے والوں کو بچانے میں کامیابی مل جاتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔