Bharat Express

Mehbooba Mufti’s statement on Bharat Jodo Yatra: محبوبہ مفتی کا بھارت جوڑو یاترا پر آیا بڑا بیان

محبوبہ نے کہا، ‘جموں و کشمیر سیکولرازم پر سب سے زیادہ یقین رکھتا ہے، اس لیے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس شخص کے ساتھ کھڑے ہوں جو ملک کی جمہوریت، سیکولرازم اور گنگا جمنی تہذیب کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔

پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی۔ (فائل فوٹو)

Mehbooba Mufti: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی تعریف کی۔ محبوبہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں کارکنوں سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی حمایت کی۔ راہل گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ صرف یہی شخص جمہوری نظام، سیکولرازم اور ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے۔ محبوبہ نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ حکومت کووڈ کو بہانے کے طور پر استعمال کرکے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کو روکنے کی کوشش کر سکتی ہے۔

ایسے شخص کی حمایت کرنا ہمارا فرض

محبوبہ نے کہا، ‘جموں و کشمیر سیکولرازم پر سب سے زیادہ یقین رکھتا ہے، اس لیے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس شخص کے ساتھ کھڑے ہوں جو ملک کی جمہوریت، سیکولرازم اور گنگا جمنی تہذیب کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ملک کو تقسیم کرنے کی جو کوششیں  ہو رہی ہیں اس کا خمیازہ سب سے زیادہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھگتنا پڑے گا۔” محبوبہ نے یہ بھی کہا کہ یہ ممکن ہے کہ حکومت ‘بھارت جوڑو یاترا’ کو روکنے کے لیے دہشت گردی یا کووڈ کو بہانے کے طور پر استعمال کرے۔

ہم طالبان کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں

جموں میں انکاؤنٹر کو لے کر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کا خاتمہ ہو گیا ہے، لیکن آج جموں میں عسکریت پسندی بڑھ رہی ہے اور یہ حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ طالبان کی جانب سے افغانستان کی یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے فیصلے پر انہوں نے ایک قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ علم حاصل کرنا ہر ایک کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم طالبان کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Jammu and Kashmir: عمر عبداللہ نے کہا، جموں و کشمیر میں شناخت کے لیے لڑیں گے اگلے اسمبلی انتخابات

محبوبہ سے قبل عبداللہ بھی  کر چکے ہیں راہل کی حمایت

بتا دیں کہ کئی دیگر اپوزیشن پارٹیاں بھی راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی حمایت کر رہی ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے جموں و کشمیر کے 3 سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ، فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں شامل ہونے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔ وینوگوپال نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگ ‘بھارت جوڑو یاترا’ کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ یہ یاترا 22 اور 23 جنوری کو جموں و کشمیر میں داخل ہوگی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read