میگا اسٹار امیتابھ کے رشتہ دار کے گھر شیطانی شخص نے کروڑوں کا قبضہ کرلیا
Amitabh Bachchan: دارالحکومت میں اکیلے رہنے والے امیر بزرگ ٹھگوں کا نشانہ ہیں۔ تقریباً ایک درجن وارداتوں میں بوڑھوں کو شکار بنانے والے شیطانی ٹھگ اونیش جھا عرف تانترک عرف گروجی نے نیو فرینڈز کالونی میں رہنے والے میگا اسٹار امیتابھ بچن کے 71 سالہ غیر شادی شدہ رشتہ دار کے گھر پر ہی قبضہ کر لیا۔
دہلی کے ایک شیطانی ٹھگ اونیش جھا نے میگا اسٹار امیتابھ بچن کے رشتہ دار انل نندا کے گھر پر قبضہ کر لیا جس کی مالیت تقریباً 100 کروڑ روپے ہے۔ اس کے لیے وہ نندا کے پرسنل اسسٹنٹ کے ساتھ شامل ہوئے، جن کی عمر تقریباً 32 سال تھی۔ نندا اسکارٹ گروپ کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں، جو دارالحکومت میں مشہور ایسکارٹ ہسپتال چلاتا ہے۔ شیطانی ٹھگ جھا کے خلاف دہلی، ہریانہ اور ناگالینڈ میں دھوکہ دہی کے تقریباً ایک درجن کیس درج ہیں۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں جھا سمیت تین ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جب کہ چار نامزد ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
یہ ہے پورا معاملہ
دہلی پولیس کی کرائم برانچ میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، انل نندا، جو ایسکارٹ گروپ کے وائس چیئرمین تھے، 2016 میں چیک باؤنس کے معاملے میں تہاڑ جیل میں بند تھے۔ اس دوران ان کی ملاقات اونیش چندر جھا عرف تانترک عرف گروجی سے ہوئی جو دھوکہ دہی کے معاملے میں گرفتار تھا۔ جس نے اپنے آپ کو پیشن گوئی کرنے والا کہا اور نندا کو بتایا کہ بہت سے جج اور آئی آر ایس افسر ان اس کے خاص ہیں۔ تاہم نندا کو تین ماہ بعد جیل سے رہا کر دیا گیا، لیکن جھا 2019 تک جیل میں ہی بند رہا۔
22 فروری کو نندا سے کیا رابطہ
جھا نے فروری 2022 میں نیو فرینڈز کالونی میں رہنے والے 71 سالہ نندا سے ایک جاننے والے کے ذریعے رابطہ کیا۔ اس نے بتایا کہ وہ کئی بااثر عہدیداروں کے ساتھ مل کر ایک قانونی فرم چلاتا ہے۔اس نے کہا کہ وہ ان کے تمام عدالتی جھگڑے طے کر دیگا۔ اس نے کہا کہ اسے ایک قابل اعتماد معاون کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد نندا نے اپنے پرسنل اسسٹنٹ رادھا کرشن کا نام تجویز کیا، جو تقریباً 32 سال سے ان کے ساتھ رہ رہے تھےجس کے بعد جھا نے اسے اپنے پاس رکھ لیا۔ جھا نے کئی سالوں تک کاروبار سے دور رہنے کی نندا کی مجبوری کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور اس دوران لاکھ-دو لاکھروپے دے کر ان کی مدد کرنا شروع کر دی۔
رادھا کرشنا بناگینگ کا حصہ
نندا نے یقین کیا اور رادھا کرشن کو شیطانی ٹھگ اونیش جھا کے ساتھ بھیج دیا۔ لیکن یہ 32 سالہ پرسنل اسسٹنٹ ان کے لیے ناسور بن گیا۔ نندا کے ڈیجیٹل دستخط، ای میل اور تمام اکاؤنٹس کو سنبھالنے والے اس غدار نے جھا کے ساتھ ہاتھ ملایا اور نندا سے متعلق تمام معلومات اور حساس معاملات جھا کے ساتھ شیئر کر دیے۔
مارچ میں بنا جال
درج کیس کے مطابق، ایک شخص نے فرضی طریقے سے نندا کی تقریباً 100 کروڑ کی کوٹھی اپنے نام کرنے کی کوشش کی تھی۔ جس کی وجہ سے وہ بہت خوفزدہ تھے۔ جھا نے انہیں ہائی کورٹ میں بیان دینے کو کہا کہ انہوں نے یہ کوٹھی جھا کو بیچ دی ہے، پھر کوئی بھی ان کی کوٹھی پر قبضہ نہیں کر سکے گا۔ شیطانی ٹھگوں کے جال میں پھنس جانے والے نندا نے عدالت میں ایسا ہی بیان دیا۔
اس طرح یقین دہانی کرائی
نندا کے مطابق انہوں نے لندن میں اپنی ایک جائیداد بیچ دی تھی۔ ڈیل کرنے والے درمیانی افراد نے اپنے اکاؤنٹ میں تقریباً 13 کروڑ روپے جمع کرالیے تھے۔ جھا نے انہیں یقین دلایا کہ وہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کریں گے۔ جس کے بعد اس نے ملزم کے خلاف اکنامک آفینز ونگ میں مقدمہ بھی درج کرایا۔ جس کی وجہ سے نندا اس پر زیادہ بھروسہ کرنے لگے۔ اسی کے ساتھ جھا نے اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا شروع کر دیا۔
سازش کے تحت گھر سے نکالا
جھا کو معلوم تھا کہ نندا کے خلاف گڑگاؤں کی عدالت میں چیک باؤنس کا مقدمہ چل رہا ہے۔ کوٹھی پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنانے والے جھا نے انہیں یقین دلا رکھا تھاکہ اس نے اس معاملہ کو مینیج کیا ہوا ہے۔ اس لیے عدالت میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ جبکہ عدالت نے انہیں مفرور قرار دیا تھا۔ جس کی وجہ سے مئی میں ہریانہ پولیس ان کے گھر پہنچی۔ پھر جھا نے انہیں جیل جانے کا خوف دکھا کر پچھلے دروازے سے بھگا دیا اور اپنے معاونین کی مدد سے انہیں ایک ہوٹل میں ٹھہرادیا۔
ہوٹل میں دیا نشہ
جھا کے گینگ میں شامل اس کے معاونین دھرمیندر، اشوک اور کنو نے نندا کو تقریباً چار ماہ تک مختلف ہوٹلوں میں رکھا۔ اس دوران انہیں دوا کے نام پر نشہ آور گولیاں دی گئیں۔ اتنا ہی نہیں جھا کے دوسرے ساتھی وویک نے کئی ڈاکٹروں سے مل کر انہیں دوا کے نام پر ڈرگس دلوانا شروع کر دیا۔
نندا کو کرایا گروگرام میں بند
جیل جانے کے خوف سے نشے میں دھت نندا اپنے حواس کھو بیٹھے تھے۔ پھر ستمبر میں جھا نے انہیں بتایا کہ انہوں نے معاملہ سنبھال لیا ہے، اس لیے اب انہیں عدالت میں جا کر اپنا بیان دینا پڑے گا۔ جب نندا 11 ستمبر کو گروگرام کورٹ پہنچے تو عدالت نے انہیں عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا۔
واپس آئے تو گھر پر ہو چکا تھا قبضہ
گروگرام کی جیل میں تقریباً ڈھائی ماہ سے بند نندا کے رشتہ داروں کو جب اطلاع ملی تو انہوں نے ضمانت کے لیے کوششیں شروع کیں اور یکم ستمبر کو نندا کو ضمانت مل گئی۔ جس کے بعد جب وہ اپنے گھر پہنچے تو وہاں کا گیٹ بند تھا۔ جبکہ پچھلے دروازے پر تعینات باؤنسروں نے انہیں یہ کہہ کر اندر جانے کی اجازت نہیں دی کہ اب اس کوٹھی کے مالک اونیش جھا ہیں۔
اس طرح پھنسا شاطر
دراصل نیو فرینڈز کالونی کی کوٹھی جہاں نندا رہتے تھے کمپنی کی ملکیت تھی۔ جھا نے رادھا کرشنا اور اس کے پارٹنر سی اے ماجد کے ساتھ مل کر جعلی دستاویزات بنائے اور ظاہر کیا کہ وہ مارچ 2021 میں ہی اس کمپنی کا ڈائریکٹر بن گیا ہے۔ جب کہ وہ فروری 2022 میں ہی نندا کے رابطے میں آیا تھا۔ پولیس نے جب نندا کی شکایت کی جانچ کی تو سی اے ماجد کے موبائل میں چیٹ سے پتہ چلا کہ یہ جعلسازی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے شیطانی ٹھگوں اونیش چندر جھا، سی اے ماجد اور رادھا کرشنا کو گرفتار کیا جو نندا کے معاون تھے۔ جبکہ دیگر چار نامزد ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
-بھارت ایکسپریس