ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سینٹر کے صدر مولانا محمد رحمانی پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے۔
نئی دہلی: حج 2024 کا عمل مکمل ہوچکا ہے اورعازمین حج ابھی اپنے اپنے وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔ لیکن سوشل میڈیا پرسعودی عرب میں حج کے دوران عازمین حج کی اموات سے متعلق وائرل ہونے والی خبروں سے متعلق سعودی حکومت کے شاہی مہمان بن کرحج بیت کی ادائیگی کرنے والےابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر، نئی دہلی کے صدر اورمعروف عالم دین مولانا محمدرحمانی سنابلی مدنی نے ایک خاص پریس کانفرنس کرکے حقیقت سے روشناس کرایا ہے۔ مولانا محمد رحمانی نے مرکزی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اس سال حج بیت اللہ پرجانے والے حجاج کرام کی وفیات، سعودی حکومت کے انتظامات اوربعض جھوٹی خبروں سے متعلق تفصیلی بات چیت کرکے حقیقت سے پردہ اٹھایا۔
غیرقانونی حج سوچی سمجھی سازش کا حصہ
مولانا محمدرحمانی مدنی نے بتایا کہ عموماً حج بیت اللہ کے دوران ہونے والے حادثات کا بنیادی سبب غیرقانونی طریقہ سے حج کے لیے چپکے سے یا سوچی سمجھی سازش کے تحت داخل ہونے والے افراد ہوتے ہیں۔ اس سال بھی یہ حادثہ اسی وجہ سے پیش آیا ہے، ہم اس بات کا اندازہ سعودی حکومت اوربین الاقوامی اورملکی میڈیا کے اس اعدادوشمار سے لگا سکتے ہیں کہ حج میں اس سال ہونے والی اموات کی کل تعداد 1301 تھی اور ان میں سے 1144 حاجی بغیرپرمٹ اورتصریح کے حج انجام دینے والے تھے جبکہ قانونی لحاظ سے حج کوانجام دینے والے حجاج میں سے صرف 157 حاجی فوت ہوئے ہیں اوراس کا بنیادی سبب گرمی کی شدت، عمرکی زیادتی یا سابقہ لاحق بیماریاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے اس سال غیرقانونی حج پرقدغن لگانے کے لئے مضبوط اقدامات کئے تھے، پوری د نیا میں سعودی سفراء نے مختلف ممالک کی سربرآوردہ شخصیات سے میٹنگ کرکے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے اپنے حلقۂ اثرمیں اس بات کی اپیل کریں کہ کوئی بھی شخص حج کے علاوہ کسی بھی ویزہ یا بلا حج کی پرمٹ حاصل کئے حج کو قطعاً انجام نہ دے، اس سلسلہ میں دہلی میں واقع سعودی سفارت خانہ نے بھی اس کا اہتمام ۱۶؍مئی ۲۰۲۴ کوکیا تھا، جس میں مولانا محمدرحمانی، مولانا اصغرعلی امام مہدی ، مولانا مقصود عمران، بنگلوراوردیگر بہت سی اہم شخصیات نے شرکت کی تھی۔ اس کے علاوہ حج سے قبل چیک پوسٹ پرباریکی سے چیکنگ اورمکہ مکرمہ میں چھاپہ ماری کی کارروائی بڑھادی گئی تھی، جس کے تحت کئی لاکھ غیرقانونی طورپرایام حج سے قبل حج کی ادائیگی کے ارادے سے مکہ میں داخل ہوگئے تھے، ان کوگرفتار کرکے مکہ سے پورٹ کردیا گیا تھا۔
حجاج کرام کو بے سہارا چھوڑ دیتے ہیں گروپ لیڈر
مولانا محمد رحمانی مدنی نے کہا کہ ہلاکتوں کی کثرت بلا پرمٹ کے حج انجام دینے کے علاوہ ایک بنیادی سبب گروپ لیڈروں کی لاپرواہی بھی ہوتا ہے، وہ حجاج کولاوارث چھوڑدیتے ہیں اورحجاج بے سہارا ہوجاتے ہیں، اسی طرح شدید گرمی کے علاوہ اس سال ایک سبب زیادہ عمر میں حج کا ارادہ کرنا بھی بنا ہے جو شخص عمر کے اس مرحلہ میں پہونچ جائے جس میں وہ اپنی خدمت خود انجام نہ دے سکے تو گرمی کی شدت کے سبب حادثات کا امکان بڑھ جاتا ہے اورامسال ساری دنیا میں گرمی کی شدت تصورسے کہیں زیادہ تھی، جس کی وجہ سے عام حالات میں بھی لوگوں کی کثرت کے ساتھ اموات وجود میں آئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شریعت اسلامیہ نے مزدلفہ، منیٰ، عرفات اوربالخصوص رمی جمرات سے متعلق نیابت اوردیگر جوسہولیات ہمیں دے رکھی ہے اور عبادات میں تخفیف کرکے آرام کے مواقع فراہم کیے ہیں، نیز مزدلفہ کی رات کوآرام اورنیند کے لیے خاص کرکے اس میں نیند پوری کرنے کو افضل قراردیا ہے، ان آسانیوں سے بعض علماء اورمفتیان کرام فائدہ اُٹھانے کی رائے دینے کے بجائے سختی کرتے ہیں اوراس کی وجہ سے بھی زیادہ عمر کے حجاج اورپہلے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔
سعودی حکومت اور حرمین شریفین کی خدمات قابل تحسین
مولانا محمد رحمانی نے حرمین شریفین اورحجاج کرام کی خدمات پر سعودی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا اورفرمایا کہ سعودی حکومت حجاج کرام اورحرمین شریفین کی جوخدمات انجام دے رہی ہے،اس پرانصاف پسندوں کی عقلیں حیران ہیں، پولیس فورسیزکا حجاج کی خدمات پر مامورعملہ کی خوش اخلاقی اورحسن اخلاق پرمبنی وطیرہ بھی یقیناً قابل تعریف ہوتا ہے اورحجاج کے میڈیکل انشورنس کی وجہ سے ان کواعلیٰ طبی خدمات کا بھرپورفائدہ حاصل ہوتا ہے، اگرکوئی حاجی ایام حج میں کھانے اور پانی پر ایک روپیہ بھی خرچ نہ کرنا چاہے تو یقیناً اسے مفت میں فراہم کی جانے والی خدمات ہی سے اپنی ضرورتیں پوری کرنے کے تمام مواقع میسرہوتے ہیں۔
مولانا محمد رحمانی کی مسلمانوں سے خاص اپیل
انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کہ کی بشری تقاضا سے اگرسعودی حکومت سے کوئی کوتاہی واقع ہوجائے تو ہمیں اس میں اس کا تعاون بھی کرنا چاہئے اورمل جل کر اس کا ساتھ دینا چاہئے، کذب بیانی اورجھوٹی خبروں کی بنیاد پراسے بدنام نہیں کرنا چاہئے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ انصاف سے کام لیں اوراحسان کرنے والوں کے شکرگزاربنیں۔ مولانا رحمانی مدنی نے امید ظاہر کی کہ آئندہ سعودی حکومت مزید چوکسی کا اہتمام کرے گی اورمیڈیا کے ذریعہ مزید مضبوط اورحکمت عملی کے ساتھ اپنی پالیسیوں کو دنیا کے سامنے متعارف کرنے کا اہتمام کرے گی۔ نیزغیر قانونی حج پر جانے والوں کے ساتھ مزید سختی سے پیش آئے گی تاکہ حج کرنے والوں کے لیے مزید آسانیاں فراہم ہو سکیں۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا کہ اس نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ اس بات کی صراحت کی ہے کہ حجاج کی ہلاکتیں گرمی کی شدت اورسابقہ بیماریوں نیزعمرکی زیادتی کی وجہ سے ہوئی ہیں انتظامات کی کمی یا کوتاہی کی وجہ سے نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔