دیویہ پاہوجا قتل کیس
Divya Pahuja Murder Case: گروگرام پولیس کو دیویہ پاہوجا قتل کیس میں بڑی کامیابی ملی ہے۔ دراصل دیویا کی لاش ہریانہ کے ٹوہانہ نہر سے برآمد ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق 2 جنوری کو پاہوجا کو پانچ لوگ ہوٹل سٹی پوائنٹ لے گئے اور کمرہ نمبر 111 کے اندر مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
جمعہ کے روز گروگرام پولیس نے کولکتہ ایئرپورٹ پر سابق ماڈل کے قتل کے ملزم بلراج گل کو گرفتار کیا۔ اس سے پہلے بدھ کے روز 27 سالہ پاہوجا کے مبینہ قتل کے معاملے میں کم از کم تین لوگوں (ابھیجیت، ہیمراج اور اوم پرکاش) کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک اور ملزم روی بنگا تاحال مفرور بتایا جاتا ہے۔ پولیس کی تفتیش کے دوران ملزم نے پولیس کو لاش کی صحیح جگہ بتا دی۔
بلراج گل کو کولکتہ ایئرپورٹ سے کیا گیا گرفتار
گروگرام اے سی پی (کرائم) نے اے این آئی نیوز ایجنسی کو بتایا، “ماڈل دیویہ پاہوجا کے قتل کے ملزم بلراج گل کو جمعرات کے روز کولکتہ ہوائی اڈے سے حراست میں لیا گیا۔ وہ پٹیالہ بس اسٹینڈ کے قریب اپنی کار چھوڑ کر لاپتہ ہو گئے تھے۔ ایک اور ملزم روی بنگا ابھی تک مفرور ہے۔
5جنوری کو گروگرام پولیس نے کہا کہ اس نے وہ کار برآمد کر لی ہے جو مبینہ طور پر سابق ماڈل کی لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے استعمال کی گئی تھی۔ بی ایم ڈبلیو کار پنجاب کے پٹیالہ میں ایک بس اسٹینڈ پر لاوارث پائی گئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوا ہے کہ ملزمان لاش کو ہوٹل سے گھسیٹ کر گاڑی میں لے گئے۔ اس دوران، پاہوجا کے اہل خانہ نے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایس آئی ٹی کے تحت کرائم برانچ کی چھ ٹیمیں اس معاملے کی جانچ میں مصروف ہیں۔
کب اور کیا ہوا؟
آپ کو بتا دیں کہ یکم جنوری کو دیویہ پاہوجا قاتل ابھیجیت سنگھ کے ساتھ سیر کرنے گئی تھی۔ اس کے بعد ابھیجیت اور دوسرا 2 جنوری کی صبح گروگرام کے سٹی پوائنٹ ہوٹل پہنچے۔ پولیس کے مطابق، 2 جنوری کی دیر رات ابھیجیت نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر یہ قتل کیا اور مبینہ طور پر اپنے دو دیگر ساتھیوں کو لاش کو ان کی کار میں ٹھکانے لگانے کے لیے 10 لاکھ روپے دیے۔ ابھیجیت کے دو ساتھی پاہوجا کی لاش لے کر بھاگ گئے۔ تاہم پولیس نے ابھیجیت اور دیگر دو افراد کو حراست میں لے کر معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ دیویہ پاہوجا کا نام پہلی بار گروگرام کے گینگسٹر سندیپ گڈولی کے انکاؤنٹر میں سامنے آیا تھا۔ دیویہ گینگسٹر سندیپ گڈولی کی گرل فرینڈ تھی، جسے مبینہ طور پر ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔
آہستہ آہستہ تقریباً 11 دن گزر گئے۔پولیس نے گروگرام کے ساتھ ساتھ ہریانہ کے کونے کونے کی تلاشی لی، لیکن دیویہ کی لاش کہیں سے نہیں ملی۔ حالانکہ آج پولیس نے اطلاع دی ہے کہ دیویہ پاہوجا کی لاش ہریانہ کے ٹوہانہ میں ایک نہر سے ملی ہے۔ اب اسی کو بنیاد بنا کر پولیس نے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
ایک سراغ سے بہن نینا نے کی شناخت
بتایا گیا ہے کہ دیویہ کی لاش کی شناخت اس کی بہن نے کی ہے۔ دیویہ کے جسم پر ایک نشان سے اس کی لاش کی شناخت ہوئی۔ پولیس نے لاش کو نہر سے نکالنے کے بعد دیویہ کے گھر والوں کو اس کی ایک تصویر بھیجی، جس کو دیکھنے کے بعد انہوں نے لاش کی شناخت کی۔ معلومات کے مطابق دیویہ کی پیٹھ پر ٹیٹو تھا جس کی وجہ سے ان کی بہن نے اس کی شناخت کی اور یہ ثابت ہوا کہ نہر میں پڑی لاش دیویہ پاہوجا کی ہے۔
دیویا پاہوجا قتل کیس کے پیچھے کی کہانی
6 فروری 2016 کو ہریانہ کا ایک خطرناک گینگسٹر سندیپ گڈولی ممبئی میں پولیس انکاؤنٹر کے دوران مارا گیا۔ بعد میں، ممبئی پولیس نے کہا کہ گڈولی کو اس کی “گرل فرینڈ” دیویہ کی مدد سے پھنسایا گیا اور فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ جب سندیپ کا انکاؤنٹر ہوا تو دیویہ اسی ہوٹل میں موجود تھیں۔ یہ انکاؤنٹر ہریانہ پولیس نے کیا لیکن ممبئی پولیس نے اسے قتل قرار دیا۔
وریندر کمار عرف بِندر گجر اس وقت اس گینگ کو چلا رہا تھا اور مبینہ طور پر گڈولی کو ختم کرنے کے لیے ہریانہ پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ مل کر سازش کی تھی۔ انکاؤنٹر کے وقت گجر جیل میں تھا لیکن اپنے بھائی منوج کی مدد سے اس نے سازش کی اور دیویہ کو ہنی ٹریپ کیا۔ اس وقت پانچ پولیس اہلکاروں، دیویہ، اس کی ماں اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ممبئی ہائی کورٹ نے دیویہ کو گرفتاری کے تقریباً سات سال بعد گزشتہ سال جون میں ضمانت دی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔