پولیس اہلکار کے اغوا کے بعد منی پور میں صورتحال سنگین، طلب کی گئی فوج
Manipur Violence: تازہ کشیدگی کے باعث منگل (27 فروری) کو منی پور میں فوج کو طلب کیا گیا تھا۔ آسام رائفلز کے چار دستوں کو امپھال ایسٹ میں تعینات کیا گیا تھا جب میتئی تنظیم کے کارکنوں نے ایک سینئر پولیس افسر کو ان کی رہائش گاہ سے مبینہ طور پر اغوا کر لیا۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔
حکام نے بتایا کہ منی پور پولیس کی آپریشن برانچ میں تعینات ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس امت کمار کو پولیس اور سیکورٹی فورسز کی فوری کارروائی کے بعد بچا لیا گیا۔ پولیس اہلکار کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
کیوں ہوا ہنگامہ؟
اس واقعہ کے بارے میں حکام نے بتایا کہ ارامبائی تینگول کے کارکنوں نے منگل کی شام تقریباً 7 بجے امپھال ایسٹ میں وانگکھئی میں کمار کے گھر پر حملہ کیا۔ حکام نے فائرنگ کی وجہ یہ بتائی کہ متعلقہ افسر نے گاڑی چوری میں ملوث ہونے کے الزام میں گروہ کے چھ ارکان کو گرفتار کیا تھا۔
گرفتاری کے بعد، میرا پبیس (میتئی خواتین کا گروپ) کے ایک گروپ نے احتجاج کیا اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ منگل کی شام کو ہونے والے حملے میں، مبینہ طور پر ارامبائی تینگول سے منسلک مسلح کارکنوں نے ایک گھر میں توڑ پھوڑ کی اور کم از کم چار گاڑیوں کو گولیوں سے نقصان پہنچایا۔
مسلح افراد نے کیا حملہ
پولیس افسر کے والد ایم کلہ نے کہا، “ہم نے مسلح افراد کے احاطے میں داخل ہونے کے بعد ان سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن اچانک انہوں نے گاڑیوں اور املاک پر فائرنگ شروع کر دی۔” اس لیے خود کو بچانے کے لیے ہمیں اندر بھاگنا پڑا۔
حکام کے مطابق والد نے اپنے بیٹے کو فون کر کے واقعے سے آگاہ کیا۔ اہلکار اپنی ٹیم کے ساتھ پہنچا، لیکن اسے اغوا کر لیا گیا۔ مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کی تعداد ان اغوا کاروں سے کم تھی جو مبینہ طور پر ارامبائی تینگول سے تعلق رکھنے والے کارکن تھے۔
پولیس نے اہلکار کو بچایا
منی پور پولیس نے فوری طور پر کارروائی کی اور کامیاب ریسکیو آپریشن شروع کرنے کے لیے فورسز کو متحرک کیا۔ اس کوشش سے کمار کو چند گھنٹوں میں ہی بحفاظت بچا لیا گیا۔ بچاؤ کی کوششوں کے بعد حالات بگڑ گئے جس کی وجہ سے ریاستی حکومت کو فوج کی مدد لینی پڑی۔
-بھارت ایکسپریس