Bharat Express

Mamata writes to PM Modi : ملک بھر میں روزانہ 90 کے قریب عصمت دری کے واقعات پیش آتے ہیں اس لئے سخت قانون بنانا ضروری،ممتا بنرجی کا پی ایم مودی کو خط

ایک ایسے وقت میں جب کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل پر ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ان واقعات سے نمٹنے کے لیے سخت قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل پر ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ان واقعات سے نمٹنے کے لیے سخت قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے۔ممتا نے خط میں روشنی ڈالی کہ ملک بھر میں ہر روز عصمت دری کے 90 واقعات ہوتے ہیں ،اس لئے مرکز کو سخت قانون لانا چاہئے تاکہ ملزمان کو 15 دنوں کے اندر فاسٹ ٹریک عدالتوں میں سزا دی جاسکے۔

ممتا بنرجی نے اپنے خط میں لکھا کہ موجودہ اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں روزانہ 90 کے قریب عصمت دری کے واقعات پیش آرہا ہے۔ جس کی وجہ سے معاشرے اور ملک کی بدنامی ہورہی ہے ۔ اس طرح کی واردات کو روکنے کیلئے ہم تمام پابند عہد ہیں اور ہم اس کیلے کام بھی کرنا چاہتے ہیں تاکہ خواتین محفوظ محسوس کرسکیں۔اس لئے اس حساس موضوع پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے ایک قانون بنانے کی ضرورت ہے تاکہ مجرموں کو عبرتناک سزا دی جاسکے اور وقت رہتے اس معاملے کا نپٹارہ کیا جاسکے۔

یہ خط ایک ایسے  وقت میں انہوں نے پی ایم مودی کو لکھا ہے جب سپریم کورٹ نے بنگال حکومت اور کولکاتہ پولیس کے خلاف سخت موقف اختیار کیا جو ابتدائی طور پر اس کیس کی تحقیقات کر رہی تھی، اور آر جی کار ہسپتال میں عصمت دری اور قتل کی گئی خاتون ڈاکٹر کی غیر فطری موت کے اندراج میں تاخیر کو “انتہائی” پریشان کن قرار دیا۔انصاف اور ادویات کو روکا نہیں جا سکتا، عدالت نے ایک ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ بات کہی اور مرکز اور ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ ملک بھر میں ڈاکٹروں کی حفاظت کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

بھارت ایکسپریس۔