ایک ایسے وقت میں جب کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل پر ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ان واقعات سے نمٹنے کے لیے سخت قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے۔ممتا نے خط میں روشنی ڈالی کہ ملک بھر میں ہر روز عصمت دری کے 90 واقعات ہوتے ہیں ،اس لئے مرکز کو سخت قانون لانا چاہئے تاکہ ملزمان کو 15 دنوں کے اندر فاسٹ ٹریک عدالتوں میں سزا دی جاسکے۔
ممتا بنرجی نے اپنے خط میں لکھا کہ موجودہ اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں روزانہ 90 کے قریب عصمت دری کے واقعات پیش آرہا ہے۔ جس کی وجہ سے معاشرے اور ملک کی بدنامی ہورہی ہے ۔ اس طرح کی واردات کو روکنے کیلئے ہم تمام پابند عہد ہیں اور ہم اس کیلے کام بھی کرنا چاہتے ہیں تاکہ خواتین محفوظ محسوس کرسکیں۔اس لئے اس حساس موضوع پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے ایک قانون بنانے کی ضرورت ہے تاکہ مجرموں کو عبرتناک سزا دی جاسکے اور وقت رہتے اس معاملے کا نپٹارہ کیا جاسکے۔
I have written this letter today to the Hon’ble Prime Minister of India: pic.twitter.com/pyVIiiV1mn
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) August 22, 2024
یہ خط ایک ایسے وقت میں انہوں نے پی ایم مودی کو لکھا ہے جب سپریم کورٹ نے بنگال حکومت اور کولکاتہ پولیس کے خلاف سخت موقف اختیار کیا جو ابتدائی طور پر اس کیس کی تحقیقات کر رہی تھی، اور آر جی کار ہسپتال میں عصمت دری اور قتل کی گئی خاتون ڈاکٹر کی غیر فطری موت کے اندراج میں تاخیر کو “انتہائی” پریشان کن قرار دیا۔انصاف اور ادویات کو روکا نہیں جا سکتا، عدالت نے ایک ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ بات کہی اور مرکز اور ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ ملک بھر میں ڈاکٹروں کی حفاظت کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
بھارت ایکسپریس۔