Bharat Express

Mamata will not attend opposition dinner: Sources: اپوزیشن کے عشائیہ میں شامل نہیں ہوں گی ممتا، منگل کے روز ہونے والی میٹنگ میں کریں گی شرکت: ذرائع

یہ پہلا موقع ہوگا جب مغربی بنگال میں تشدد سے متاثرہ پنچایتی انتخابات کے بعد ٹی ایم سی، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے سرکردہ لیڈران ایک ساتھ بیٹھیں گے۔

ممتا نے پی ایم مودی کو خط لکھا تو بی جے پی نے گھیرا، جھوٹا بتایا، کہا سوالوں کے جواب دیں

نئی دہلی: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی 17 جولائی کو اپوزیشن کے عشائیہ میں شرکت نہیں کریں گی کیونکہ انہیں سرجری کے بعد کے ‘پروٹوکول’ پر عمل کرنا ہوگا۔ لیکن وہ 18 جولائی کو اپوزیشن جماعتوں کی دن بھر چلنے والی میٹنگ میں شرکت کریں گی۔ بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ بنرجی نے جمعرات کے روز کولکتہ کے سرکاری SSKM ہسپتال میں اپنے بائیں گھٹنے کی ‘مائکرو سرجری’ کرائی ہے۔ یہاں بتاتے چلیں کہ 27 جون کو شمالی بنگال کے سیووک ایئربیس پر ہیلی کاپٹر کی ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران ٹی ایم سی کے سربراہ کو بائیں گھٹنے میں چوٹ لگی تھی۔

ممتا کو سفر کرنے اور میٹنگ میں شرکت کی اجازت

ٹی ایم سی کے ایک ذریعہ نے کہا، “ان کے ڈاکٹروں نے انہیں سفر کرنے اور اپوزیشن کی میٹنگ میں شرکت کی اجازت دے دی ہے، لیکن انہیں آرام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس لیے وہ عشائیہ میں شرکت نہیں کریں گی، لیکن 18 جولائی کو دن بھر چلے والی میٹنگ میں موجود رہیں گی۔” واضح رہے کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے 17 جولائی کو بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کے لیے عشائیہ کا اہتمام کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹی ایم سی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی اور راجیہ سبھا کے رکن ڈیرک اوبرائن میٹنگ میں مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ہوں گے اور عشائیہ میں ان کے نمائندوں کے طور پر شرکت کرنے کا امکان ہے۔

سونیا اور راہل 18 جولائی کو میٹنگ میں کریں گے شرکت

اپنے ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق بنرجی کانفرنس کے فوراً بعد کولکتہ واپس آ جائیں گی۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب مغربی بنگال میں تشدد سے متاثرہ پنچایتی انتخابات کے بعد ٹی ایم سی، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے سرکردہ لیڈران ایک ساتھ بیٹھیں گے۔ وہیں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی 18 جولائی کو بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کے دوسرے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ بتا دیں کہ میٹنگ کے لیے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) سمیت 24 اپوزیشن جماعتوں کو مدعو کیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔