Bharat Express

Mamata Banerjee attacks Centre: ممتا نے بی جے پی پر فساد بھڑکانے کا لگایا الزام ،کہا رام نومی پر کسی کے بہکاوے میں آنے کی نہیں ہے ضرورت

سی ایم ممتا نے کہا کہ ترنمول قیادت میں تین سطحوں پر لیڈر ہونے چاہئیں تاکہ اگر وہ ہمارے پہلے درجے کے لیڈروں کو گرفتار کریں تو باقی کارکنان کام جاری رکھ سکیں۔ ہم تنظیمی طور پر مضبوط ہیں اور یہ کر سکتے ہیں۔ ممتا نے کہا کہ انتخابات کے بعد بیلٹ بکس کی حفاظت کی جائے۔

ہیمنت سورین کو ضمانت ملنے پر ممتا بنرجی نے کیا مسرت کا اظہار

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج پرولیا میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران ممتا نے بی جے پی اور جانچ ایجنسیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ این آئی اے اور سی بی آئی بی جے پی کے بھائی ہیں۔ ای ڈی اور انکم ٹیکس بی جے پی کے فنڈنگ ​​باکس ہیں۔ ہمارے پاس لکشمی بھنڈار ہے، لیکن ان کے پاس ای ڈی بھنڈار اور سی بی آئی بھنڈار ہے۔ ممتا نے الزام لگایا کہ مرکزی تفتیشی ایجنسیاں ٹی ایم سی لیڈروں کو بی جے پی میں شامل ہونے یا کارروائی کا سامنا کرنے کو کہہ رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ای ڈی، سی بی آئی، این آئی اے اور محکمہ انکم ٹیکس جیسی ایجنسیاں بی جے پی کے ہتھیار کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہر سیاسی مخالف کو یہ کہہ کر ڈرا رہی ہے کہ جب تک وہ بی جے پی میں شامل نہیں ہوں گے انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ ایسی صورت حال ہم نے کبھی نہیں دیکھی اور اب پورے ملک میں ایسا ہو رہا ہے۔ جہاں ملک بھر میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے، پی ایم مودی گارنٹی کی باتیں کرتے پھر رہے ہیں۔ دراصل ان کی گارنٹی نوٹ بندی، سی بی آئی، این آئی اے، انکم ٹیکس، مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال اور غریبوں کا پیسہ روکنا ہے۔

پرولیا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، ممتا نے بھوپتی نگر میں سنیچر کے واقعے کا حوالہ دیا، جہاں این آئی اے کی ایک ٹیم جو ایک دھماکے کے معاملے میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے گئی تھی، ایک ہجوم نے حملہ کیا۔ لوگوں سے کسی اشتعال انگیزی کا شکار نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے، ممتا نے الزام لگایا کہ بی جے پی 17 اپریل کو رام نومی کے موقع پر فرقہ وارانہ جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریلیاں نکالیں، لیکن فسادات میں نہ پڑیں۔ ووٹنگ 19 اپریل کو ہوگی۔ بھگوان رام نے آپ کو فساد بھڑکانے کے لیے نہیں کہا تھا، لیکن وہ ایسا کریں گے اور پھر این آئی اے لے آئیں گے۔

جب لوگ بی جے پی کی مخالفت کرتے ہیں تو این آئی اے بھیجی جاتی ہے

ممتا نے کہا کہ ہر گھر میں پانی مودی جی کی گارنٹی نہیں ہے، بلکہ مغربی بنگال حکومت کی گارنٹی ہے۔ لیکن بی جے پی کہتی رہتی ہے کہ وہ ہر گھر کو پانی دے رہی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ریاستی حکومت اس سے کہیں زیادہ حصہ دے رہی ہے۔ ہم 40 فیصدفنڈز کے ساتھ ساتھ زمین اور دیکھ بھال کے لیے رقم فراہم کرتے ہیں۔ وہ صرف اشتہارات اور جھوٹے وعدے کرتے ہیں۔ ممتا نے کہا کہ جب لوگ ان کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو این آئی اے بھیجی جاتی ہے۔ رات گئے جب خواتین اپنے گھروں میں سو رہی ہوتی ہیں، بی جے پی مقامی پولیس کو بتائے بغیر این آئی اے کے افسران کو ہراساں کرنے کے لیے بھیجتی ہے۔ اس سے پہلے سنگور-نندیگرام میں بہت سے لوگ پولیس کی وردی پہن کر مظالم کرتے تھے۔ جب ہماری ماؤں بہنوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا تو انہوں نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی۔ وہ ترنمول کے تمام کارکنوں کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔

ممتا نے کہا کہ بنگال میں کوئی اتحاد نہیں ہے۔ بنگال میں سی پی آئی (ایم) کانگریس-بی جے پی ایک ساتھ لڑ رہے ہیں اور ہم ان کے اتحاد کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایم سی کو مضبوط کیا جانا چاہئے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو بھارت جیسا کہ ہم جانتے ہیں یہ ختم ہو جائے گا۔ اب بی جے پی یونیفارم سول کوڈ لے آئی ہے۔ بی جے پی یہ مسلط کرنا چاہتی ہے کہ ہماری شادی کیسے ہوگی اور ہم کیا کھائیں گے۔ وہ سی اے اے بھی لے کر آئے ہیں جس کی وجہ سے لوگ بے گھر ہو جائیں گے اور ان کی شہریت خطرے میں پڑ جائے گی۔

تین سطحوں پر لیڈروں کو تیار کریں: ممتا

سی ایم ممتا نے کہا کہ ترنمول قیادت میں تین سطحوں پر لیڈر ہونے چاہئیں تاکہ اگر وہ ہمارے پہلے درجے کے لیڈروں کو گرفتار کریں تو باقی کارکنان کام جاری رکھ سکیں۔ ہم تنظیمی طور پر مضبوط ہیں اور یہ کر سکتے ہیں۔ ممتا نے کہا کہ انتخابات کے بعد بیلٹ بکس کی حفاظت کی جائے۔

ممتا نے کہا کہ جب میں مرکزی وزیر ریلوے تھی تو لوگوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے پرولیا کے لیے کئی ریلوے لائنوں اور ٹرینوں کا اعلان کیا تھا۔ ہم نے پرولیا کے لیے بہت کام کیا ہے۔ ماؤنوازوں کے ہاتھوں اپنی جانیں گنوانے والوں کے خاندانوں کو نوکری اور معاوضہ ملا ہے۔ ممتا نے کہا کہ شانتی رام مہتو کا خاندان پرولیا میں بہت عزت والا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ اسمبلی انتخابات جیتنے میں ناکام رہے ہوں، لیکن ہم انہیں لوک سبھا میں بھیجنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ہمارے لوگوں اور ان کی امنگوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ممتا نے کہا کہ 2011 سے پہلے خونریزی کے خوف سے لوگ اس علاقے میں باہر جانے سے ڈرتے تھے۔ سیاح اس علاقے میں نہیں آتے تھے لیکن آج حالات بدل چکے ہیں۔ یہاں مختلف زبانوں اور پس منظر کے لوگ ہم آہنگی سے رہ رہے ہیں۔ ہمارے یہاں ہندی بولنے والے بہت ہیں۔ بنگالی ہوں، آدیواسی ہوں یا مہاتو، ہم سب یہاں امن اور اتحاد کے ساتھ رہتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔