مودی ہندوستان کے وزیر اعظم صرف اس لیے بن سکتے ہیں کیوں کہ…، کھڑگے نےمودی پر کیوں کیا پلٹ وار ،جانئے اس کی اہم وجہ
1962 کی جنگ کے ہیرو میجر شیطان سنگھ میموریل کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر بنائے گئے بفر زون کی وجہ سے منہدم کر دیا گیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیطان سنگھ کی یادگار کو منہدم کرکے بی جے پی نے ایک بار پھر ملک کو فرضی محب وطن ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرم ویر چکر سے نوازے گئے اور 1962 کی ریزنگ لا جنگ کے عظیم ہیرو میجر شیطان سنگھ کی لداخ کے چشول میں یادگار کو گرائے جانے کی خبر انتہائی تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے شاعرانہ انداز میں وزیر اعظم پر طنزیہ حملہ کیا اور کہا کہ ’’چین پر لال آنکھ تو موند لی ، بہادروں کی قربانی کے ہر قطرے کی توہین کی! ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق کیا ایسا اس لیے کیا گیا ہے کہ چین کے ساتھ بات چیت کے بعد اب بفر زون ہندوستانی حدود میں آ گیا ہے۔
مودی سرکار کی ناکامی
انہوں نے سوال کیا کہ 2014 سے پی ایم مودی اور شی جن پنگ کے درمیان 20 ملاقاتوں کے بعد بھی مودی حکومت مئی 2020 سے پہلے ڈیپسانگ پلین، پینگونگ تسو، ڈیم چوک اور گوگرہ ہاٹ اسپرنگ ایریا میں جمود کو برقرار رکھنے میں مودی حکومت کیوں ناکام رہی؟
‘فوجیوں کی عظیم قربانی ملک کا فخر ہے’
انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ گلوان میں فوج کے 20 جوانوں کی جانوں کی قربانی کے بعد وزیر اعظم مودی نے چین کو کلین چٹ دے دی تھی؟ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ریزنگ لا کی حفاظت کے لیے میجر شیطان سنگھ کی قیادت میں 13 کماؤن کی سی کمپنی کے 113 بہادر سپاہیوں کی عظیم قربانی ملک کا فخر ہے۔
ان کی یادگار کو منہدم کر کے بی جے پی نے ایک بار پھر ملک پر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ فرضی محب وطن ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ حکومت نے چینی منصوبوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے رکن کھونچوک اسٹینجن نے کہا تھا کہ میجر شیطان سنگھ کی یادگار اب بفر زون میں آ گئی ہے۔ اس دوران انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک تصویر بھی شیئر کی، جس میں دکھایا گیا ہے کہ یہ یادگار اکتوبر 2020 تک ہندوستانی کنٹرول میں تھی۔ اس وقت اسے کماؤن رجمنٹ کی 8ویں بٹالین نے بحال کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔