علامتی تصویر
محکمہ انکم ٹیکس نے بیمہ کمپنیوں پر لگے ٹیکس چوری کے الزامات کی جانچ مکمل کرلی ہے، جس میں محکمہ انکم ٹیکس کو بیمہ کمپنیوں کی طرف سے ہزاروں کروڑ روپئے کی ٹیکس چوری کی جانکاری ملی ہے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے بیمہ کمپنیوں پرلگے ٹیکس چوری کے الزامات کی جانچ مکمل کی اورٹیکس چوری کے الزامات کو درست پایا ہے، جس میں بیمہ کپمنیوں کی طرف سے کمیشن کی ادائیگی میں 15 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کی ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔
انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے انوسٹیگیشن یونٹ کے مطابق، بیمہ کمپنیوں پر تقریباً 4,500 کروڑ روپئے کا ٹیکس بنتا ہے۔ آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق، اس معاملے میں 25 سے زیادہ بیمہ کمپنیاں اور 250 سے زیادہ بزنس شامل ہیں۔ جو ایجنٹوں کو کمیشن بھیجنے کا کام کرتی تھیں۔ بہرحال اس معاملے میں ڈی جی سی ٓئی نے مارچ 2023 سے لے کر اب تک 30 کمپنیوں کو وجہ بتاو نوٹس جاری کرچکا ہے۔
انکم ٹیکس کے کنسلٹنٹ دیش رتن نگم نے کہا کہ یہ جو پورا معاملہ سامنے آیا ہے، اس میں دو طریقے سے ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی دونوں کی چوری کی گئی ہے اور بڑی ہوشیاری سے یہ چوری کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Emaar Properties نے بنائی دنیا کی سب سے اونچی عمارت، اب ہندوستان کے اہم شہروں پر توجہ
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی اور ڈی جی سی آئی کی تعریف کرنی ہوگی کہ انہوں نے اسے تلاش کرلیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انکم ٹیکس کے تقریباً 4500 کروڑ روپئے ہے جبکہ جی ایس ٹی کے تقریباً 4 ہزار کروڑروپئے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔