یوپی میں بی جے پی سے ابھی ختم نہیں ہوئی ناراضگی! کیا ضمنی انتخابات میں بھی نظر آئے گا اس کا اثر؟
Lok Sabha Election 2024: اتر پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے لیے چار مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی ہے۔ ریاست کی 39 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ختم ہونے کے بعد اب پانچویں مرحلے کے تحت 14 سیٹوں پر انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ ووٹنگ کے اس مرحلے سے پہلے اتر پردیش میں بی جے پی کو ایک اور پارٹی کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔ اس پارٹی کی آمد سے بی جے پی کو پوروانچل میں او بی سی ووٹروں کو متحد کرنے میں مدد ملے گی۔
دراصل، ووٹنگ کے پانچویں مرحلے سے پہلے ‘مہان دل’ سربراہ کیشو دیو موریہ نے بی جے پی کو اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ جمعہ کو لکھنؤ میں بی جے پی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں مہان دل لیڈر کیشو دیو موریہ نے بی جے پی کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے دوران بی جے پی کے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری بھی ان کے ساتھ موجود رہے۔ کیشو دیو موریہ نے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حمایت کا خط بھی پیش کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ این ڈی اے امیدوار کی جیت کے لیے سخت محنت کریں گے۔
مہان دل رہنما نے کیا کہا؟
کیشو دیو موریہ نے کہا کہ انہوں نے ایس پی سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہیں ایس پی سے متوقع عزت نہیں مل رہی تھی۔ ہم نے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے ساتھ وہاں ہونے والی نظر اندازی کے پیش نظر آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کسی پریس کانفرنس میں مجھے اپنے پاس نہیں بٹھایا۔ یہاں بی جے پی کے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری نے مجھے اپنے پاس بٹھایا۔
اس سے پہلے، کیشو دیو موریہ نے حال ہی میں کہا تھا – ‘میں اپنے آبائی ضلع جونپور میں کسی بھی قیمت پر میری توہین کرنے والے امیدوار کو جیتنے نہیں دوں گا۔ آپ سب مل کر جتنی طاقت چاہیں استعمال کریں۔ اس کے ساتھ ہی سماج وادی پارٹی نے حمایت واپس لینے کے لیے ایک خط لکھا تھا جسے انہوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔ خط کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا- ‘آج دکھی دل کے ساتھ مہان دل نے سماج وادی پارٹی سے اپنی حمایت واپس لے لی۔’
-بھارت ایکسپریس