اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر شاہنواز عالم
Loksabha Election 2024:اتر پردیش میں تمام پارٹیاں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ دوسری طرف، بی جے پی نے اپنی حکمت عملی کے تحت پسماندہ مسلمانوں کو اپنی طرف راغب کرنے کوشش کی ہے، اس کے لیے پارٹی نے کئی کانفرنسیں بھی منعقد کی ہیں۔ دوسری طرف اس معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں نے پسماندہ برادری کی بات کرتے ہوئے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اس سلسلے میں اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر شاہنواز عالم نے بی جے پی پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے پسماندہ اسنیہ سمواد یاترا کو بی جے پی کی طرف سے پسماندہ مسلم طبقوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی ایک مایوس کن کوشش قرار دیا ہے۔
کانگریس ہیڈکوارٹرسے جاری ایک بیان میں شاہنواز عالم نے کہا کہ پسماندہ طبقہ سیاسی طو پر آگاہ طبقہ ہے، وہ جانتے ہیں کہ بلقیس بانو بھی ایک پسماندہ ہیں جن کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں کو مودی حکومت نے نہ صرف رہا کیا بلکہ ان کی عزت بھی کی۔ پسماندہ کے لوگ یہ بھی جانتے ہیں کہ لنچنگ میں مارے گئے 90 فیصد مسلمان بھی پسماندہ ہیں۔ اس لیے شاید ہی کوئی بی جے پی کی اس بوکھلاہٹ کی زد میں آئے۔
‘بی جے پی پسماندہ اور دلتوں سے ریزرویشن چھیننے میں مصروف’
شاہنواز عالم نے مزید کہا کہ جب ہندو مفادات کی بات کرنے والی بی جے پی ہندو پسماندہ (پسماندہ طبقات) اور دلتوں کو دیئے گئے ریزرویشن کا حق چھیننے میں مصروف ہے تو کوئی مسلمان ان کے جال میں کیسے پھنس سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے اقلیتی لیڈروں کی سماج میں مقبولیت نہیں ہے اور نہ ہی ان میں اتنی ہمت ہے کہ وہ مودی حکومت سے 9 نومبر 2022 کو ریزرویشن کے لیے پسماندہ طبقوں کی پرانی مانگ کو شیڈول میں رکھ کر پورا کرے۔ ان میں یہ پوچھنے کی بھی ہمت نہیں ہے کہ مودی حکومت نے پسماندہ طبقوں کی ترقی کے لیے کانگریس حکومت کے ذریعہ قائم کردہ رنگناتھ مشرا کمیشن کی سفارشات کو قبول کرنے سے کیوں انکار کر دیا۔
بھارت ایکسپریس۔