لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے وزراء کو بڑی ہدایت دی ہے۔
Lok Sabha New Rule: حال ہی میں حلف لینے کے دوران لوک سبھا میں نومنتخب ممبران پارلیمنٹ کی طرف سے لگائے گئے نعرے کو دیکھتے ہوئے اسپیکر اوم برلا نے ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت انہوں نے قواعد میں ترمیم کی ہے اور منتخب ارکان پارلیمنٹ کو ایوان کے ارکان کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے دوران کوئی تبصرہ کرنے سے منع کیا ہے۔ اوم برلا نے ایوان کے کام کاج سے متعلق کچھ معاملات کو منظم کرنے کے لیے ‘اسپیکر کی جانب سے ہدایات’ کے ‘ڈائریکشن 1’ میں ایک نئی شق شامل کی ہے، جو پہلے کے قواعد میں خاص طور پر فراہم نہیں کیے گئے تھے۔
کی گئی ہے یہ تبدیلی
‘ڈائریکشن-1’ میں ترمیم کے مطابق، نئی شق-3 اب یہ کہتی ہے کہ کوئی بھی رکن، حلف اٹھاتے وقت، کوئی نیا لفظ یا اظہار یا حلف یا اثبات کی صورت میں کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔ یہ ترمیم گزشتہ ہفتے حلف لینے کے دوران کئی اراکین کی جانب سے ’جئے آئین‘ اور ’جئے ہندو راشٹر‘ کے نعروں کے پیش نظر کی گئی ہے۔
اس وجہ سے کیا گیا فیصلہ
آپ کو بتاتے چلیں کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے پہلے اور دوسرے دن حلف برداری کی تقریب میں کئی ممبران پارلیمنٹ نے ایسے الفاظ استعمال کیے تھے جو کہ پارلیمنٹ میں اس سے پہلے کبھی استعمال نہیں کیے گئے۔ اتنا ہی نہیں، اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے تو ’جئے فلسطین‘ کا نعرہ بھی لگایا تھا، جس پر کئی ارکان نے اعتراض بھی کیا تھا۔ اس کے بعد اسپیکر نے ارکان سے حلف کے طے شدہ فارمیٹ پر عمل کرنے کی درخواست کی لیکن کسی نے اس پر عمل نہیں کیا۔
‘سیاسی پیغام دینے کی وجہ سے لیا بڑا فیصلہ’
پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے الزام لگایا کہ بہت سے نومنتخب ارکان پارلیمنٹ نے حلف لینے کے مقدس موقع کو سیاسی پیغام دینے کے لیے استعمال کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس طرح کے نعروں کی وجہ سے 24 اور 25 جون کو حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کے درمیان ایوان میں گرما گرم بحث ہوئی تھی۔
-بھارت ایکسپریس