کانگریس کے سینئر لیڈر ویرپا موئلی نے سرگرم سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔
کانگریس کے سینئرلیڈراور سابق مرکزی وزیرویرپا موئلی نے سرگرم سیاست سے ریٹائرمنٹ لینے کا اعلان کردیا ہے۔ حالانکہ انہوں نے چکّبلّا پورلوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدواررکشا رمیا کے لئے کام کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ نومبر1992 سے دسمبر1994 تک کرناٹک کے وزیراعلیٰ رہے ویرپا موئلی نے چکّبلّا پورمیں سرگرم سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
اس سیٹ سے ٹکٹ چاہتے تھے موئلی
کانگریس لیڈرویرپا موئلی (84 سال) چکّبلّا پور سے لوک سبھا ٹکٹ کے خواہاں تھے۔ انہوں نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ وہ کانگریس کارکن کے طورپررکشا رمیا کے لئے کام کریں گے۔ موئلی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یوپی اے-2) حکومت میں پٹرولیم اود قدرتی گیس سمیت مختلف محکموں کے وزیر رہے۔
رام للا کی پران پرتشٹھا کے وقت سرخیوں میں آئے تھے
ایودھیا میں رام للا کی پران پرتشٹھا سے متعلق ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے ایودھیا میں رام للا کی مورتی کے تقدس یا عقیدت کے لئے برت رکھا تھا۔ وزیراعظم مودی نے پران پرتشٹھا سے پہلے 12 سے 22 جنوری تک 11 دنوں کا مشکل انوشٹھان (ایک طرح کی رسم) کیا تھا اوراس دوران انہوں نے صرف ناریل پانی کا ہی استعمال کیا تھا۔ پران پرتشٹھا ختم ہونے کے بعد، انہوں نے رسمی طور پرچرنامرت لے کراپنا برت توڑا تھا۔ کانگریس کے سینئرلیڈراورکرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ویرپا موئیلی نے وزیراعظم مودی کی اس رسم سے متعلق ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔
ویرپا موئیلی نے طنزیہ اندازمیں کہا تھا کہ اگر ایسا ہوا ہے تو یہ کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر وزیراعظم نے مذہبی رسومات ادا نہیں کی ہیں تو انہوں نے مقدس مقام کی بے حرمتی کی ہے۔ جب میں ایک ڈاکٹرکے ساتھ صبح کی سیرکررہا تھا تو اس نے مجھے بتایا کہ انسان کا اس طرح زندہ رہنا ممکن نہیں، اگروہ زندہ ہیں تو یہ معجزہ ہے، اسی لئے مجھے شک ہے کہ انہوں نے برت رکھا ہوگا۔ اگر وہ برت کے بغیر رام مندرکے گربھ رہ میں داخل ہوئے ہیں تو وہ نجس یا غیرمقدس ہوگیا ہے اور وہاں سے توانائی کا نکلنا ممکن نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔