Bharat Express

Lok Sabha Election News: اویسی کی پارٹی نے بہار کے بعد اترپردیش میں بھی اکیلے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا کیا اعلان، اکھلیش یادو سے نہیں بنی بات

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین یعنی اے آئی ایم آئی ایم اتر پردیش میں اکیلے لوک سبھا الیکشن لڑنے جا رہی ہے۔ حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم یوپی میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ساتھ سمجھوتہ کرنا چاہتی تھی، لیکن جب بات نہیں بنی تو اس نے اکیلے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین یعنی اے آئی ایم آئی ایم اتر پردیش میں اکیلے لوک سبھا الیکشن لڑنے جا رہی ہے۔ حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم یوپی میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ساتھ سمجھوتہ کرنا چاہتی تھی، لیکن جب بات نہیں بنی تو اس نے اکیلے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ پارٹی نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ یوپی سے پہلے پارٹی نے بہار میں بھی اکیلے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی اویسی کی پارٹی نے اکیلے انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کر کے  یوپی میں  لوک سبھا انتخابات کو کافی دلچسپ بنادیا ہے۔ ریاست میں لوک سبھا کی 80 سیٹیں ہیں۔ یوپی میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 20 فیصد ہے اور ریاست کی کئی سیٹوں پر مسلم ووٹروں کی تعداد بھی کافی اچھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اویسی کی پارٹی کی نظریں ریاست کے ان مسلم ووٹروں پر ہیں۔ جس ایم آئی ایم نے بہار کے مسلم اکثریتی سیمانچل علاقوں میں فتح کا مزہ چکھ لیا ہے، یوپی میں بھی اس پارٹی کو مسلم اکثریتی علاقوں سے ایسی ہی امیدیں وابستہ ہیں۔

اکھلیش سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں تھے: اے آئی ایم آئی ایم ترجمان

اے آئی ایم آئی ایم کے ترجمان محمد فرحان نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا، ہم بی جے پی کو تیسری بار حکومت بنانے سے روکنے کے لیے ایس پی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس وجہ سے صرف پانچ سیٹوں کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن اکھلیش یادو نہ تو سمجھوتہ کرنے کو تیار ہیں اور نہ ہی کسی قسم کی بات چیت کے لیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں پارٹی نے اب 25 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیکولر پارٹیاں مسلمانوں کو ایم ایل اے اور ایم پی بنتے نہیں دیکھنا چاہتیں

محمد فرحان نے اکھلیش یادو پر بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایس پی سربراہ بی جے پی کے رابطے میں ہیں اور اس کی مدد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد سیکولر پارٹیاں مسلمانوں کو ایم ایل اے اور ایم پی بنتے نہیں دیکھنا چاہتیں۔ اس وجہ سے اسد الدین اویسی سے فاصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اکیلے الیکشن لڑنے سے اکھلیش یادو کی ایس پی سمیت دیگر نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے امیدواروں کو شکست کا منہ دیکھنا پڑتا ہے تو اس کی ساری ذمہ داری ان کی ہی ہوگی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read