Launch of Agni-1 ballistic missile: بہت تیزی کے ساتھ بدلتے ہوئے گلوبل آرڈر اور دفاعی پوزیشن کے بیچ بھارت سرکار بھی مسلسل دفاعی شعبے میں نئی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے وقت کے تقاضے کو پورا کرنے کیلئے مسلسل سرگرم ہے۔ اسی سلسلے میں وقفے وقفے سے نئے نئے دفاعی ہتھیار کو تیار کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے تجربات بھی کئے جارہے ہیں ۔ اس سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے دفاعی شعبے نے ایک بار پھر یکم جون 2023 کو اے پی جے عبدالکلام جزیرے، اڈیشہ سے اسٹریٹجک فورسز کمانڈ کے ذریعہ درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل اگنی-1 کا کامیاب تربیتی تجربہ کیا گیا۔ میزائل ایک ثابت شدہ نظام ہے، جو اعلی درجے کی درستگی کے ساتھ اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میزائل کے تمام آپریشنل اور تکنیکی فیچرز کامیاب رہے۔
۔ وزارت دفاع نے کہا کہ اوڈیشہ میں اسٹریٹجک فورسز کمانڈنے اے پی جے عبدالکلام جزیرے سے میزائل داغا گیا۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ “یکم جون 2023 کو اے پی جے عبدالکلام جزیرے، اڈیشہ سے اسٹریٹیجک فورسز کمان کے ذریعہ ایک درمیانی فاصلے کی بیلسٹک میزائل اگنی-1 تربیتی لانچ کا کامیاب کے ساتھ تجربہ کیا گیا۔اس میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ ثابت ہو گیا ہے کہ یہ میزائل بہت بلندی سے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لانچ کے ذریعے میزائل کے تمام آپریشنل اور تکنیکی پیرامیٹرز کی کامیابی سے تصدیق کی گئی۔
ہندوستان پچھلی دو دہائیوں سے مختلف بیلسٹک میزائلوں، درستگی سے چلنے والی گولہ باری اور متعلقہ ‘پلیٹ فارم’ تیار کرکے اپنی اسٹریٹجک صلاحیت کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کررہا ہے۔ ہندوستان نے ‘اگنی’ سیریز کے میزائلوں کی مختلف شکلیں تیار کی ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں، ہندوستان نے اگنی-5 کا کامیاب تجربہ کیا، جوہری صلاحیت کے حامل بیلسٹک میزائل جو 5000 کلومیٹر دور تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اگنی 1 سے 4 میزائلوں کی رینج 700 کلومیٹر سے 3500 کلومیٹر تک ہے اور وہ پہلے ہی تعینات ہو چکا ہے۔اس طرح سے بھارت مسلسل اپنی دفاعی پوزیشن کو تقویت دینے کیلئے نئے نئے اقدامات کررہا ہے تاکہ دشمنوں کو وقت آنے پر معقول جواب دیا جاسکے۔
بھارت ایکسپریس۔