بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کی مشکلات ایک بار پھر بڑھ گئی ہیں۔ عدالت نے لالو خاندان کو نوکری کےبدلےزمین کیس میں سمن جاری کیا ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ مقدمہ چلانے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں۔ لالو خاندان نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔ معاملہ منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے لالو، تیجسوی اور تیج پرتاپ یادو کے خلاف سمن جاری کیا ہے۔
تیج پرتاپ یادو کو پہلی بار زمین کے معاملے میں نوکری میں طلب کیا گیا ہے۔ عدالت نے لالو پرساد یادو، تیجسوی یادو، تیج پرتاپ یادو، اکھلیشور سنگھ، ہزاری پرساد رائے، سنجے رائے، دھرمیندر سنگھ، کرن دیوی کو 7 اکتوبر کی اگلی تاریخ کو طلب کیا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سپریمو لالو پرساد یادو کے دوسرے بیٹے تیج پرتاپ یادو بھی ریلوے میں نوکری کے لیے زمین کے معاملے میں ملوث ہیں۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے تیج پرتاپ یادو کو پہلی بار سمن بھیج کر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ ای ڈی کی سپلیمنٹری چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے بدھ کو یہ حکم جاری کیا گیا۔
بدھ کو دہلی کی ای ڈی اسپیشل راؤز ایونیو کورٹ نے جن ملزمان کو طلب کیا ہے ان میں لالو پرساد یادو، ان کے بیٹے تیجسوی اور تیج پرتاپ کے علاوہ اکھلیشور سنگھ، ہزاری پرساد رائے، سنجے رائے، دھرمیندر سنگھ اور کرن دیوی شامل ہیں۔ ان تمام ملزمان کو 7 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ای ڈی کی سپلیمنٹری چارج شیٹ کی بنیاد پر مزید سماعت کی جائے گی۔
آپ کو بتادیں کہ یہ معاملہ 2004 سے 2009 کے درمیان کا ہے، جب لالو یادو یو پی اے حکومت میں ریلوے کے وزیر تھے۔ یہ الزام ہے کہ ان کے دور میں قواعد کو نظر انداز کرتے ہوئے کئی لوگوں کو ریلوے گروپ ڈی کے عہدوں پر نوکریاں دی گئیں۔ اس کے بدلے میں لالو خاندان اور قریبی لوگوں کے نام پر زمینیں لکھوائی گئیں۔ سی بی آئی اس کیس کی مجرمانہ پہلو سے تفتیش کر رہی ہے۔ ساتھ ہی منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یعنی ای ڈی کے پاس ہے۔ ای ڈی نے اس معاملے میں 6 اگست کو سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ان میں سے 11 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا جن میں سے تین کی موت ہو چکی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔