لکھیم پور کھیری واقعہ کے ملزم آشیش مشرا کو دہلی میں رہنے کی اجازت، اس لیے سپریم کورٹ نے دی چھوٹ
Lakhimpur Kheri Case: سپریم کورٹ نے اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے قتل کے معاملے کے اہم ملزم اور مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا ‘ٹینی’ کو راحت دی ہے۔ عدالت نے آشیش مشرا کو دہلی میں رہنے کی اجازت دے دی۔ اسے اپنی بیمار ماں اور بیٹی کی دیکھ بھال کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے میڈیا میں کوئی بیان نہ دینے کی بھی شرط رکھی ہے۔
اس سے پہلے آشیش کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے شرط رکھی تھی کہ وہ یوپی یا دہلی میں نہیں رہ سکتا۔ تاہم عدالت نے اتر پردیش میں داخلے پر پابندی برقرار رکھی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سال 2021 میں کسانوں کو گاڑی سے کچل کر قتل کرنے کے معاملے میں مرکزی وزیر اجے مشرا کا بیٹا آشیش مرکزی ملزم ہے۔ ایک سال سے زائد عرصے تک جیل میں رہنے کے بعد اسے اس سال 25 جنوری کو سپریم کورٹ نے عبوری ضمانت دی تھی۔
سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد کیس کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی کو تحلیل کر دیا تھا۔ سماعت کے دوران جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے ایس آئی ٹی کو تحلیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایس آئی ٹی کی تشکیل نو کی ضرورت محسوس کی گئی تو اس سلسلے میں مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔
کیا مسئلہ ہے؟
دراصل لکھیم پور کھیری کے کسان اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے دورے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اس دوران ایک ایس یو وی نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو کچل دیا۔ جس میں چار کسانوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد مشتعل لوگوں نے ایس یو وی کے ڈرائیور اور بی جے پی کے دو کارکنوں کو مار مار کر ہلاک کردیا۔ اس تشدد میں ایک صحافی بھی مارا گیا۔
اس واقعہ کو لے کر اپوزیشن اور کسان تنظیموں نے ہنگامہ کیا۔ سپریم کورٹ نے 11 جولائی کو مرکزی ملزم آشیش مشرا کو عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، جسے 26 ستمبر تک بڑھا دیا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس