"ووٹوں کے سوداگروں کو مبارک ہو، ملک کو ہندو مسلم میں الجھا کر..."، کمار وشواس نے ہریانہ تشدد پر کیا سخت حملہ
Haryana Violence: ہریانہ کے نوح ضلع میں وی ایچ پی کی طرف سے نکالے جانے والے جلوس کے دوران ہونے والے تشدد میں اب تک دو ہوم گارڈ جوانوں کے ساتھ گروگرام کی ایک مسجد کے امام کی بھی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیڑھ درجن سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی احتیاط کے طور پر ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے سیکورٹی فورسز کی 15 کمپنیاں نوح بھیجی گئی ہیں۔ نوح کے بعد تشدد کی آگ گروگرام سے متصل سوہنا تک پہنچ گئی۔ کوی کمار وشواس نے اس تشدد پر ٹویٹ کر، “مذہبی تعصب اور مذہبی جنون کے پاگل پن میں چیخنے والے متعصبین” پر سخت حملہ کیا۔
رکھے رہیں اپنے-اپنے مذہب کو پہلے اور ملک کو پیچھے -کمار وشواس
ہریانہ میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑک اٹھا ہے۔ اس کے پیش نظر مرکزی اور ریاستی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کو متاثرہ علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ نوح اور گروگرام میں دفعہ 144 کے نفاذ کے ساتھ ہی فرید آباد میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیکورٹی کے پیش نظر اسکولوں اور کالجوں کو منگل تک بند رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ ادھر معروف کوی کمار وشواس نے ٹویٹ کرکے اس تشدد کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ووٹ کے لیے ملک کے لوگوں کو فرقہ وارانہ رنگوں میں تقسیم کرنے والوں کو بھی نشانہ بنایا۔
टीवी चैनलों पर दिन रात धार्मिक-कट्टरता और मज़हबी-जुनून के पागलपन में चीखते पक्षकारों, अपने-अपने वोट-बैंकों पर आँखें गड़ाए, देश को हिंदू-मुसलमान में उलझा कर मलाई काटते राजनेताओें व इनकी सर्कस में उलझे सोशल-मीडिया के लठैतों की उगाई घृणा की फसल कटाई पर आ गई है। वोट के सौदागरों को…
— Dr Kumar Vishvas (@DrKumarVishwas) August 1, 2023
وشواس نے ٹویٹ کیا، “دن رات ٹی وی چینلوں پر، مذہبی جنون کے پاگلپن میں چیخنے والوں، اپنے اپنے ووٹ بینک پر نظریں جمائے ہوئے،ملک کو ہندو-مسلمان میں الجھاکر ملائی کاٹ رہے سیاست دان اور ان کے سرکس میں الجھے سوشل میڈیا کے لٹھیتوں کی پیدا کی گئی نفرت کی فصل کٹائی کے لئے تیار ہے۔”
انہوں نے مزید لکھا، “ووٹوں کے سوداگر کو مبارک ہو۔ اپنے مذہب کو پہلے اور ملک کو پیچھے رکھو جب تک نفرت کی یہ آگ گھر تک نہ پہنچ جائے۔ کمار وشواس نے اپنی ٹویٹ کے آخر میں لکھا، ’’صرف اور صرف ہندوستانی ہونے کے بجائے ہندو مسلم کے طور پر رہنے والے لوگوں کا گالیوں کے لئے خیر مقدم ہے۔‘‘
بتادیں کہ وشواس اپنی نظموں اور ٹویٹس کے ذریعے وقتاً فوقتاً ملک کے کئی مسائل پر بات کرتے رہتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس