کولکاتا میں ٹرینی ڈاکٹر کی آبروریزی اور قتل سے پورے ملک میں ڈاکٹروں میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
کولکاتا کے آرجی کار میڈیکل کالج میں جنسی استحصال اورقتل کی شکارخاتون ٹرینی ڈاکٹرکے سانحہ سے ڈاکٹروں اوراسٹوڈنٹس میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ ٹرینی ڈاکٹرکوانصاف دلانے کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ پورے ملک میں تیزہورہا ہے اور ڈاکٹر ہڑتال پر چلے گئے ہیں، جس کی وجہ سے خدمات ٹھپ ہوگئی ہیں۔ ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (آرڈی اے) ایمس نے اتوارکے روزجواہرلال نہرو اسٹیڈیم سے متعلق ایمس تک کینڈل مارچ بھی نکالا گیا تھا۔
قابل ذکرہے کہ کولکاتا کے آرجی کارمیڈیکل کالج اور اسپتال میں خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ آبروریزی اور قتل معاملے میں پولیس ایکشن موڈ میں نظر آرہی ہے۔ کولکاتا پولیس ہیڈ کوارٹر، لال بازار نے تین جونیئرڈاکٹروں اور ایک ہاؤس اسٹاف کو طلب کیا۔ حادثہ کی رات وہ ڈیوٹی پرتھے۔ کولکاتا پولیس ذرائع نے اس کی جانکاری دی ہے۔
#WATCH | Delhi | Visuals from Dr. Ram Manohar Lohia Hospital as doctors protest.
FORDA (Federation of Resident Doctors Association) calls a nationwide strike, demanding justice for the woman PG trainee doctor who was found raped & murdered at RG Kar Medical College & Hospital in… pic.twitter.com/nKWqf1mgb5
— ANI (@ANI) August 12, 2024
رام منوہرلوہیا اسپتال میں بھی ڈاکٹروں کا احتجاج
دہلی کے رام منوہرلوہیا اسپتال میں بھی ڈاکٹروں کا احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ ایک ڈاکٹرنے کہا کہ ہمارے تین اہم مطالبات ہیں۔ پہلا سی بی آئی فاسٹ ٹریک جانچ کرے، کیونکہ ریاستی حکومت کی جانچ بہت جانبدارانہ ہے۔ وہ کسی بھی بے قصورکوپکڑکرہمیں خاموش کرانا چاہتے ہیں، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ یہ ایک اجتماعی آبروریزی اورقتل ہے، جسے 3-2 لوگوں نے انجام دیا ہے۔ یہ نربھیا پارٹ-2 ہے۔ دوسرا، آرجی کارکے غیر حساس افسرجوڈاکٹروں کے ڈیوٹی روم میں ایسا ہونے پر”رات میں اکیلی لڑکی کیا کررہی تھی”، جیسے بیان جاری کررہی ہے، انہیں مستقل طورپرہٹا دیا جائے۔ تیسرا، پورے ہندوستان کے سبھی اسپتالوں میں سینٹرل پروٹیکشن ایکٹ نافذ کیا جائے۔
تحریری یقین دہانی تک مطالبات پرڈٹے رہنے کا اعلان
جی ٹی بی اسپتال کے آرڈی اے صدر ڈاکٹر رجت شرما نے کہا، “ڈاکٹروں کے طورپرہم بھی مریضوں کی دیکھ بھال کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ ایک ڈاکٹر برادری کے نمائندوں کے طورپریہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے ساتھی ڈاکٹروں کی کم ازکم ضرورتوں کو پورا کریں اور ان کے مطالبات کو آگے رکھیں۔ اس طرح کی بربریت شرمناک ہے۔ ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی کمیٹی خوفزدہ ہے اور جب تک ہمیں تحریری طور پر یقین دہانی نہیں کرائی جاتی، ہم اپنے مطالبات پر ڈٹے رہیں گے۔”