Bharat Express

Delhi Govt vs LG: پھر ان افسران کو ان کے کرتوتوں کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، جانئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اروند کیجریوال نے مزید کیا کہا

سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ ہماری حکومت بنتے ہی وزیر اعظم نے مرکزی حکومت سے حکم جاری کیا کہ دہلی میں کام کرنے والے تمام افسران کے تبادلے اور ملازمتوں سے متعلق تمام فیصلے دہلی حکومت کے پاس نہیں رہیں گے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)

Delhi Govt vs LG: اروند کیجریوال دہلی کے باس ہیں۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد یہ واضح ہو گیا اور اس کے ساتھ ہی دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات محدود ہو گئے۔ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے کہا کہ دہلی میں ٹرانسفر اور پوسٹنگ کا حق صرف دہلی حکومت کو ہے۔ دہلی کی عام آدمی پارٹی نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ سی ایم اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو دہلی کی عوام کی جیت، جمہوریت کی جیت اور سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔

سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ ہماری حکومت بنتے ہی وزیر اعظم نے مرکزی حکومت سے حکم جاری کیا کہ دہلی میں کام کرنے والے تمام افسران کے تبادلے اور ملازمتوں سے متعلق تمام فیصلے دہلی حکومت کے پاس نہیں رہیں گے۔ یعنی اگر کوئی رشوت لے رہا ہے تو ہم اسے معطل بھی نہیں کر سکتے۔ اس حکم کا استعمال کرتے ہوئے دہلی میں کام کو زبردستی روک دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آج جو حکم آیا ہے وہ دہلی کے لوگوں کے تعاون کا نتیجہ ہے۔ اب ہمیں دہلی کے لوگوں کو جوابدہ انتظامیہ دینا ہے۔ اگلے چند دنوں میں دہلی میں ایک بڑا انتظامی ردوبدل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چند روز میں بڑا انتظامی ردوبدل ہوگا۔ کچھ افسران ایسے ہیں جنہوں نے ڈیڑھ سال میں عوام کے کام روکے، ایسے ملازمین کو نشان عبرت بنایا جائے گا اور انہیں اپنے کرتوتوں کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

مرکز پر نشانہ لگاتے ہوئے، سی ایم کیجریوال نے کہا، “یہ مرکزی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ اپنے کام میں رکاوٹ نہ ڈالے۔ پہلے ہی بہت وقت ضائع کیا ہے۔ اگر آپ دہلی پر راج کرنا چاہتے ہیں تو دہلی کے لوگوں کے دل جیت لیں۔ آج ہم کام کر رہے ہیں، کل آپ جیتیں گے اور کام کریں گے۔”

یہ بھی پڑھیں- Pakistan: عمران خان کی گرفتاری پر سپریم کورٹ برہم، ایک گھنٹے میں پیش ہونے کی ہدایت، کہا NAB نے کی عدالت توہین

عدالت نے کیا کہا؟

بتا دیں کہ 2021 میں مرکزی حکومت نے گورنمنٹ آف این سی ٹی آف دہلی ایکٹ میں ترمیم کی تھی، جس کے بعد دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو کچھ اضافی اختیارات مل گئے تھے۔ عام آدمی پارٹی نے اس ترمیم کی مخالفت کی اور اس کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کسی افسر کو لگتا ہے کہ حکومت اسے کنٹرول نہیں کر سکتی تو اس کی ذمہ داری کم ہو جائے گی۔ عدالت نے کہا کہ اس سے کام متاثر ہوگا۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ ایل جی کو دہلی حکومت کے مشورے پر عمل کرنا ہوگا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read