Bharat Express

Kidnapping for Ransom Case Solved: اغوا برائے تاوان واردات کے ملزمین کو دہلی پولیس نے کیا گرفتار

حال ہی میں مشرقی دہلی کے علاقے سے ایک 11 سالہ لڑکی اور ایک 3 سالہ لڑکے کو کار میں بیٹھتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں اب پولیس نے اغوا کار کو گرفتار کر لیا ہے۔

اغوا برائے تاوان واردات کے ملزمین کو دہلی پولیس نے کیا گرفتار

مشرقی دہلی میں 28 جون کی شام کو اغوا کے ایک معاملے میں دہلی پولیس کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ کیس کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ 28 جون کو ایک جوڑا اپنی 11 سالہ بیٹی اور 3 سالہ بیٹے کے ساتھ فرید آباد سے اپنی ایکو اسپورٹس کار میں تفریح کے لیے نکلا تھا۔ مشرقی دہلی میں اسٹریٹ فوڈ کھانے کے بعد وکاس مارگ سے گھر لوٹتے ہوئے ان کی بیٹی نے مٹھائی کھانے کی خواہش ظاہر کی۔ جوڑے نے یو ٹرن لیا اور وکاس مارگ پر ہیرا سویٹس کے پاس رکے، اپنی گاڑی کو انجن  کو اسٹارٹ رکھا اور  دکان کے سامنے  گاڑی کو پارک کیا۔ بچوں کو گاڑی میں چھوڑ کر کچھ دیر مٹھائی خریدنے ہیرا سویٹس کے اندر چلا گیا۔

اس کے بعد  جب بچے کے والدین تقریباً 7-8 منٹ بعد واپس آئے تو وہ اپنی گاڑی غائب دیکھ کر حیران رہ گئے۔ باپ نے بیٹی کے فون پر کال کی تاہم فون پر اغوا کار نے بچوں کی بحفاظت واپسی کے لیے 50 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ جوڑے نے فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔ جس کے بعد ایف آئی آر درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی۔ ایف آئی آر نمبر 283/3024، تحت 364 اے آئی پی سی، پی ایس شکرپور میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔

معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر چار ریسکیو ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ ٹیم 1 کی قیادت ایس ایچ او شکرپور، انسپکٹر سنجے گپتا کر رہے تھے۔ جس میں مقتولہ کی ماں بھی شامل تھی۔ ٹیم 2 کی قیادت ایس ایچ او لکشمی نگر، انسپکٹر سریندر شرما کر رہے تھے۔ جس میں مقتولہ کے والد بھی شامل تھے۔ ٹیم 3 کی قیادت انسپکٹر اجیت سنگھ، I/C اسپیشل اسٹاف/ایسٹ، ٹیم 4 کی قیادت انسپکٹر ارون کمار، I/C اینٹی نارکوٹکس سیل/ایسٹ کر رہے تھے۔

چاروں ٹیموں کو تکنیکی نگرانی اور دیگر سراغ کی بنیاد پر اغوا کار کا پیچھا کرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ مقامی پکٹس اور فعال چوکیوں پر گاڑی کو روکنے کے لیے ڈسٹرکٹ کنٹرول روم کو فوری طور پر فعال کر دیا گیا اور تقریباً 20 کلومیٹر کا فاصلہ تقریباً 20 پولیس گاڑیوں کے ساتھ طے کیا گیا۔ باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہ ملنے پر اس نے گاڑی چھوڑ دی اور بچوں کو سمے پور بدلی کے علاقے میں لاوارث چھوڑ دیا۔

خوش قسمتی سے دونوں بچے محفوظ پائے گئے اور اپنے والدین کے پاس واپس آ گئے۔ زیورات اور موبائل فونز سمیت کچھ قیمتی سامان برآمد کیا گیا کیونکہ ہائی جیکر کے پاس پولیس کے تعاقب کے دوران گاڑی کی مکمل تلاشی لینے کا وقت نہیں تھا۔ تاہم 3 سالہ بیٹے کے بیگ سے 5700 روپے غائب پائے گئے۔ اس کے علاوہ کار سے ملزم کا ایک بیگ ملا ہے جس میں میٹ چاپڑاور ایک ہتھوڑا تھا۔

اس کے بعد، تمام ٹیموں کو دوبارہ تفویض کیا گیا اور کافی محنت کی اور 300 سے زیادہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا تاکہ ملزم کا سراغ لگایا جا سکے اور ملزم پرتیک سریواستو، شیو مندر روڈ، منڈاولی، دہلی کی عمر 38 سال تھی۔ شناخت کیا اور اسے 4 جولائی کو گرفتار کیا گیا۔

ملزم سے پوچھ گچھ

پوچھ گچھ کے دوران، ملزم پرتیک سریواستو نے انکشاف کیا کہ “اس نے ایسے معاملات دیکھے ہیں جہاں والدین اپنے بچوں کو انجن  اسٹارٹ رکھتے ہوئے  بچوں کو گاڑی میں چھوڑ دیتے تھے۔ “اس سے اس نے بچوں کو کار سمیت اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا، جس کا مقصد ان کے والدین سے بھاری رقم  کا مطالبہ کرنا تھا۔”

ملزم نے بتایا کہ شام کے وقت شکرپور میں وکاس مارگ پر ہیرا سویٹس کے قریب اس نے دیکھا کہ کئی والدین اپنی کار اسٹارٹ چھوڑ کردکان پر جاتے تھے۔ ٹوہ لینے کے بعد ہیرا سویٹس کے قریب اغوا کا منصوبہ بنایا گیا جو کامیاب رہا۔

اغوا کار 28 اپریل کو ہیرا سویٹس کے قریب صبح 8 بجے سے 0:30 بجے تک انتظار کرتا رہا۔ اس دوران جب متاثرہ اپنی گاڑی پر پہنچا اور اپنے بچوں کو کچھ دیر کے لیے اندر چھوڑ کر انجن اسٹارٹ رکھا وہ تیزی سے گاڑی میں گھس گیا۔ واقعے کے حوالے سے بیٹی کو لگا کہ اس کے والد نے اسے گاڑی ہٹانے کو کہا ہے۔ اغوا کار نے تیز رفتاری سے گاڑی چلائی اور پی پی جی روڈ، ماسٹر پلان روڈ، گیتا کالونی فلائی اوور اور راج گھاٹ سے ہوتے ہوئے آؤٹر رنگ روڈ کی طرف بڑھا۔

اس سلسلے میں جب بیٹی نے احتجاج کیا تو اس نے میٹ کا چاپڑ لہرایا اور اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے کوئی شور مچایا تو وہ اسے نقصان پہنچائے گا۔ اس کی گاڑی غائب ہونے کا احساس ہونے پر، باپ نے ماں کے موبائل فون کا استعمال کرتے ہوئے اپنی بیٹی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، جو اس کے پاس ہی رہ گیا۔

اغوا کار نے کال کا جواب دیتے ہوئے بچوں کی بحفاظت واپسی کے لیے 50 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ اس نے دہلی این سی آر میں سروس بک کرنے کے ایک گھنٹے کے اندر پورٹر، وی فاسٹ یا بورجو جیسی فاسٹ ڈیلیوری ایپ سروسز کا استعمال کرتے ہوئے تاوان وصول کرنے کا منصوبہ بنایا۔ لیکن، اس نے گاڑی کو سمے پور بدلی ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک اندھیرے، سنسان علاقے میں چھوڑ دیا اور کئی پولیس گاڑیوں کے تعاقب سے بچنے کے لیے بھاگ گیا۔

ملزم کون ہے؟

ملزم پرتیک سریواستو ساکن شیو مندر روڈ، منڈاولی، دہلی، عمر 38 سال۔ اس نے دسویں تک تعلیم حاصل کی ہے اور اے سی مکینک کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس سے پہلے وہ Ola اور Uber میں کیب ڈرائیور کے طور پر کام کر چکے ہیں اور Swiggy اور Zom میں بھی کام کر چکے ہیں۔

بھارت ایکسپریس