Bharat Express

BJP MP Tejashwi Surya: کرناٹک پولس نے بی جے پی ایم پی تیجسوی سوریا کو حراست میں لیا، اذان کے وقت جھگڑے پر کر رہے تھے احتجاج

ایم پی تیجسوی سوریا

BJP MP Tejashwi Surya: منگل (19 مارچ) کو بنگلورو میں اتوار کو اذان کے دوران لوگوں کے ایک گروپ اور ایک دکاندار کے درمیان جھگڑے کے بعد احتجاج شروع ہوا۔ اس میں شرکت کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا بھی پہنچے۔ اس کے بعد کرناٹک پولیس نے انہیں بنگلورو میں حراست میں لے لیا ہے۔ تیجسوی سوریا نے مظاہرین سے یہ کہتے ہوئے واپس جانے کی اپیل کی کہ “سب چلے جائیں۔”

احتجاج کے دوران پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال بھی کیا۔ تیجسوی سوریا نے مظاہرین سے یہ کہتے ہوئے واپس جانے کی اپیل کی کہ “سب چلے جائیں۔”

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، اتوار (17 مارچ) کو، ایک دکاندار نے بنگلورو میں سِدنا لے آؤٹ کے قریب اذان کے دوران اونچی آواز میں میوزک بجایا۔ جس کی وجہ سے ایک گروپ اور دکاندار کے درمیان تصادم ہوا اور دکاندار کی پٹائی کر دی۔ اس معاملے پر احتجاج شروع ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں- Effect of allopathic medicine case: ایلوپیتھک دوا کے اثر کے معاملے میں سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بال کرشن کو کیا طلب

تیجسوی سوریا کا کیا مطالبہ ہے؟

اس سے پہلے تیجسوی سوریا نے دکاندار مکیش سے بھی ملاقات کی تھی۔ بی جے پی ایم پی سوریا نے الزام لگایا کہ پولیس کو شکایت کرنے کے بعد بھی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا، “مقامی بی جے پی رہنماؤں، میں اور پی سی موہن کی مداخلت کے بعد ہی ایف آئی آر درج کی گئی، پولیس نے اس معاملے میں صرف تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے، جب کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سی سی ٹی وی میں نظر آنے والے تمام ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔” “اس معاملے کی پیشہ ورانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔”

-بھارت ایکسپریس