وائس چانسلر پروفیسر سانتی شری دھلی پوڑی پنڈت
JNU: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (JNU) کی وائس چانسلر پروفیسر سانتی شری دھلی پوڑی پنڈت نے نامعلوم عناصر کی طرف سے جے این یو میں دیواروں اور فیکلٹی کے کمروں کو خراب کرنے کے واقعہ کو سنجیدگی سے لیا ہے۔کیمپس کے اندر مختلف مقامات پر دیواروں پر برہمنوں اور بنیوں کے خلاف نعرے لکھے گئے تھے۔کچھ سماج دشمن عناصر نے جے این یو کے اسکول آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کی دیواروں پر برہمن برادری کے خلاف اشتعال انگیز نعرے لکھے۔
دیواروں پر کیا لکھا گیا؟
جے این یو کی دیواروں پر سرخ رنگ سے لکھا گیا کہ ‘برہمنو کیمپس چھوڑ و’ ‘برہمنوں-بنیوں ہم آپ کے لئے آ رہے ہیں’ تمہیں بخشا نہیں جائے گا’ اور ‘شاکھا میں واپس لوٹ جاؤ۔’ جے این یو کے رجسٹرار کا نے کہا کہ یونیورسٹی، کیمپس میں ان خارجی رجحانات کی مذمت کرتا ہے۔ ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا کیونکہ جے این یو سب کا ہے۔
یونیورسٹی کی وائس چانسلر کے مطابق، ڈین-اسکول آف انٹرنیشنل اسٹڈیز اور شکایات کمیٹی کو جلد از جلد انکوائری کرکے رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے، رجسٹرار کا کہنا ہے کہ جے این یو کا مطلب شمولیت اور مساوات ہے۔ VC کیمپس میں کسی بھی قسم کے تشدد کے لئے زیرو ٹالرنس پر زور دیتی ہیں۔
یونیورسٹی کیمپس میں ایک مخصوص ذات کے خلاف لکھی گئی ان باتوں پر کئی طلبہ اور طلبہ تنظیموں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی یونیورسٹی میں برہمنوں اور بنیوں کے خلاف لکھے یہ نعرےسوشل میڈیا پر بھی وائرل ہورہے ہیں۔
طلباء نے کیا کہا؟
طلباء کا کہنا ہے کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے اندر واقع اسکول آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کی عمارت کی دیواروں پر برہمن اور بنیا برادری کے خلاف نازیبا باتیں لکھی گئی ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اب قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی بات کہی ہے۔
اے بی وی پی صدر روہت کمار نے کہا
یونیورسٹی کی ایک خاتون پروفیسر کے کیبن کے دروازے پر بھی’شاکھا لوٹ جاؤ’ کا نعرہ لکھا گیا ہے۔ جے این یو طلبہ تنظیموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اے بی وی پی کے صدر روہت کمار نے کہا کہ ہماری تنظیم اس طرح کے غیر مہذب تبصروں کی سخت مذمت کرتی ہے۔ روہت نے اس واقعہ کے لئے بائیں بازو کے نظریات سے وابستہ طلباء کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ انہوں نے یہ نازیبا باتیں جے این یو کی دیواروں پر لکھی ہیں۔
اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی دیواروں پر لکھی گئی ایسی قابل اعتراض باتیں آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے طلبہ نے لکھی ہیں۔ طلبہ تنظیم کا کہنا ہے کہ بائیں بازو کے نظریات سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور ان کے حامی جے این یو میں کچھ پروفیسروں کو ڈرانے کے لئے اس طرح کے دھمکی آمیز تبصرے لکھ رہے ہیں۔ طلباء نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اس معاملے میں فوری طور پر سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن نے کیا تمام الزامات سے انکار
ساتھ ہی آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن سے وابستہ طلبہ نے اس واقعہ میں اپنے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے رکن اور سابق صدر این سائی بالاجی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ بالاجی نے اس کے برعکس اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد پر الزام لگایا اور شبہ ظاہر کیا کہ اس میں خود اے بی وی پی کارکنوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس